شمالی وزیرستان: بم دھماکہ میں تین سکیورٹی اہلکار ہلاک

اسلام آباد24 دسمبر (آئی این ایس انڈیا )افغان سرحد سے ملحقہ پاکستان کے قبائلی علا قے شمالی وزیرستان میں ایک بم دھماکے سے کم از کم تین سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔قبائلی انتظا میہ کے مطابق غلام خان کے علاقے میں فرنیئر کور کے اہلکار معمول کے گشت میں مصروف تھے کہ ان کی گاڑی سڑک میں نصب بم سے ٹکرا گئی ۔دھماکہ سے گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی جب کہ اس پر سوار تین اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے ۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہیں سکیورٹی فورسز جائے وقو ع پر پہنچیں لاشوں کو اسپتال منتقل کر کے علاقے میں نامعلوم شدت پسندوں کی تلاش کے لیے کارروائی شروع کر دی۔تاحال کسی فرد یا گروہ نے اس بم دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن ایک عرصے تک مقامی و غیر ملکی شدت پسند و ں کی آماجگاہ رہنے والے شمالی وزیرستان میں عسکریت پسند دیسی ساختہ بم حملوں میں سکیورٹی فورسز کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ پاکستانی فوج مختلف سکیورٹی آپریشن کر کے قبائلی علاقوں سے شدت پسندوں کو صفایا کرنے کا بتاتی ہے لیکن اب بھی شدت پسند تخریبی کارروائیاں کرتے ر ہتے ہیں۔رواں ماہ کے اوائل میں شمالی وز یر ستا ن میں ہی فوجی کی ایک گاڑی پر عسکریت پسندو ں کی فائرنگ سے ایک افسر سمیت دو اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔ پاکستانی حکام کا دعویٰ ہے سکیو رٹی فورسز کی کارروائیوں سے راہ فرار اختیار کر کے افغان علاقوں میں چھپے شدت پسند یہ کارروا ئیاں کرتے ہیں اور کابل کو چاہیے کہ وہ اپنی جا نب سرحد کی نگرانی کے موثر اقدام کرے تاکہ ان شدت پسندوں کی آزادانہ نقل و حر کت کو ختم کیا جا سکے۔تاہم افغانستان اپنے ہاں ہو نے والی دہشت گردی کا الزام پاکستانی سرزمین پر مو جود عسکریت پسندوں پر عائد کرتا ہے اور اس کا اصرا ر ہے کہ پاکستان ان شدت پسندوں کے خلاف کارروا ئی کرے۔پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت ایسے دعوو¿ ں کو مسترد کرتے ہوئے کہہ چکی ہے کہ وہ اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کے عزم پر قائم ہے اور پاکستانی علاقوں سے دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کو ختم کر دیا گیا ہے۔