شمالی وزیرستان: فوجی گاڑی پر فائرنگ، افسر سمیت دو اہلکار ہلاک

اسلام آباد12دسمبر (آئی این ایس انڈیا ) افغانستان سے منسلک پاکستان کے قبائلی علا قے شمالی وزیرستان میں پاکستانی فوج کی ایک گاڑی پر مبینہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک افسر سمیت دو اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق واقعہ شمالی وزیرستان کی تحصیل بویا میں پیش آیا جس میں دو اہلکار زخمی بھی ہو ئے ہیں۔ حملے میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت سیکنڈ لیفٹننٹ عبدالمعید اور سپاہی بشارت کے ناموں سے ہوئی ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق 21 سالہ عبدالمعید کا تعلق وہاڑی سے تھا اور وہ حال ہی میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول سے فارغ ہوئے تھے۔ سپاہی بشارت کا تعلق گلگت بلتستان سے تھا۔حکام کے مطابق حملے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں اور ہلاک ہونے والوں کی لاشیں شمالی وزیرستان کے مرکزی قصبے میران شاہ کے اسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔ کا لعد م شدت پسند تنظیم ‘تحریکِ طالبان پاکستان نے ذرا ئع ابلا غ کو بھیجے گئے ایک پیغام میں حملے کی ذمہ داری قبول کرنے دعویٰ کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کا رروائی طالبان کی خصوصی فورس نے شاہ علی خیل نامی علاقے میں کی جس میں بیان کے مطابق چھ اہلکار زخمی بھی ہوئے۔حملے کے فوراً بعد سکیورٹی فورسز نے علا قے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ۔ شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں پچھلے چند ہفتوں سے د ہشت گردی کے واقعات تواتر سے رونما ہور ہے ہیں اور اسی وجہ سے حکام نے مقامی لوگوں کو سڑک کے کنارے کھڑے ہونے اور گاڑیا ں پارک کرنے سے منع کر رکھا ہے۔دہشت گردی کے واقعات کے بعد مقامی لوگوں کو قبائلی علاقہ جات میں نافذ ‘فرنٹیئر کرائمز ریگولیشن’ کی علاقا ئی ذمہ داری کی دفعات کے تحت اجتماعی جواب دہی کرنا پڑتی تھی جس کے باعث مقامی قبائل میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔