شہید اشفاق اللہ خان اور پنڈت رام پرساد بسمل جیسی دوستی وقت کی ضرورت : پروفیسر مجتبیٰ خان

نئی دہلی 19دسمبر(پریس ریلیز) مادر وطن کی آزادی کیلئے انقلابی جدوجہد میں نمایا ںاور جرات مندانہ کارنامہ انجام دینے والے پنڈت رام پرساد بسمل اور اشفاق اللہ خان کے یوم شہادت کے موقع پر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سنٹر فار ڈسٹنس اینڈاوپن لرننگ میں ایک یادگاری نشست کا انعقاد کیاگیا۔سنٹر فار ڈسٹنس اینڈ اوپن لرننگ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے او ایس ڈی پروفیسر مجتبیٰ خان کی صدارت میں منعقدہ اس یادگاری نشست میں رام پرساد بسمل اور اشفا ق اللہ خا ںکی بے مثال قربانیوں سے پُر، دوستی کا بطور خاص ذکرکیا گیا اور موجودہ وقت میں ان کی بے مثال قربت اور دوستی کو عام کرنے اور اس پر عمل کرنے پر زور دیا گیا ۔ا س موقع پرمجتبیٰ خان نے کہا کہ رام پرساد بسمل ایک پکے آریہ سماجی تھے جبکہ اشفا ق اللہ خان ایک مخلص مسلمان تھے ،مادر وطن کو آزاد کرانے کے مقصد سے اپنے آپ کو وقف کرنے والے ان دو مختلف مذاہب کے نوجوانوں کے درمیان ان کے مذہبی خیالات اور عقیدے رکاوٹ نہیں بن سکے ،اُن دنوں بسمل اور اشفاق ہندو ۔مسلم اتحاد و یکجہتی کی بے مثال نظیر بنکرابھرے۔ایک دوسرے کیلئے جان کی قربانی دینے تک تیار رہنے والے یہ دونوں نوجوان اُس زمانے کیلئے نمونہ تو تھے ہی تاہم موجودہ زمانہ میں ان دونوں کی دوستی ،قربت اور محبت سے سبق لینے کی ضرورت ہے ۔اس موقع پر پروفیسر مجتبیٰ خان نے شعبہ تاریخ کے پروفیسر رضوان قیصر سمیت کئی اہم لوگوں کو اشفاق اللہ خان اور پنڈت رام پرساد بسمل پر تیار کردہ سید نصیر احمد کا کتابچہ پیش کیا ،پروفیسر رضوان قیصر نے شہدا ءکے حوالے سے منعقد ہ کامیا ب یادگاری نشست پر مجتبیٰ خاں کی پذیرائی کی اور کہا کہ اس طرح کے تقاریب سے قومی یکجہتی کومزید تقویت ملے گی ۔