فرانس میں انتہا پسندی کو ہوا دینے کے الزام میں مسجد بند

پیرس17دسمبر (آئی این ایس انڈیا ) فرا نس کی جنوبی ریاست مارسیلیا میں حکام نے ایک مسجد کو انتہا پسندی اور نفرت کو ہوا دینے کے الزام میں بند کردیا ہے۔خبرر ساں اداروں کے مطابق مارسیلیا کی ایک انتظامی عدالت نے مسجد کے اما م وخطیب پر نمازیوں کو انتہا پسندی کی تعلیم دینے کے الزام میں امامت اور خطابت سے روک دیا ہے ۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق مارسیلیا شہر میں وا قع جا مع مسجد السنہ کو گورنر پییر دارٹوت کی درخوا ست پر چھ ماہ کے لیے بند کیا گیا ہے۔ عدالت کی طرف سے مسجد کےامام جس کی شناخت مخفی رکھی ہے پر الزا م ہے کہ اس نے اپنی تقاریر میں انتہا پسندانہ، امتیاز پر مبنی اور تشدد کی تبلیغ شروع کر رکھی تھی۔فرانسیسی ذرائع ابلاغ کے مطابق مسجد کی نگران تنظیم کے وکیل فیلپ پیرولیر کا کہنا ہے کہ جن تقاریر کی بناء پر مسجد کو بند کیا گیا ہے وہ نئی نہیں بلکہ سنہ 2013ءکی ہیں۔ وہ عدالت کے فیصلے پرحیران ہیں کہ ایک پرانے واقعے پر مسجد کو سیل کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ فرانس نے13 نو مبر 2015ءکو دہشت گردی کےایک واقعے کے بعد ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کے ساتھ ساتھ انتہا پسندی کے فروغ میں ملوث 19 مسا جد سیل کردی تھیں۔ اگر چہ ملک میں اب ہنگامی حالت ختم کردی گئی ہے مگر حکومت نے انسداد دہشت گردی کے حوالے سے کئی قوانین بھی نافذ کیے ہیں۔