لالوکے خلاف سازش ہوئی ،سزا مودی کی مخالفت کا نتیجہ:رگھوونش

پٹنہ 24 دسمبر (آئی این ایس انڈیا ): لالو پرساد یادو کو چارہ گھوٹالہ معاملے میں مجرم قرار د یئے جانے کے فیصلے پر رگھونش پرساد نے سخت تبصرہ کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کو برادری عصبیت سے جوڑ دیا ہے ۔ عدالت کے فیصلے کو بی جے پی کی سازش قرار دیتے ہوئے رگھونش پرساد نے کہا کہ لالو کو جیل بھیجنا اور جگن ناتھ مشرا کو رہا کرنا نریندر مودی کے ایماءپر ہوا ہے ۔رگھوونش پرساد نے پریس کانفرنس کرکے سابق سی بی آئی افسر کی لکھی گئی کتاب سی بی آئی بمقابلہ لالو پرساد یادو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سی بی آئی نے لالو پرساد اور آئی پی ایس افسر کو پھنسانے کی سازش کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لالو کو پسماندہ ہونے کی وجہ پھنسایا گیا ہے۔ رگھونش پرساد نے کہا کہ لالو نے پچھڑوں کے لئے منڈل کمیشن لاگو کر سپریم کورٹ تک لڑے۔ انہوں نے کہا کہ لالو ہی ایسے طاقتور اور جری لیڈر تھے جنہوں نے بہار میں بی جے پی کو دھول چٹÉئی تھی ۔نتیش کمارکو اپنا ہمنوا بناکر آج اسی کا بدلہ لیا جا رہا ہے۔تاہم ادھر نائب وزیر اعلی سشیل مودی کا ذاتی موقف ہے کہ 1990 میں پہلی بار وزیر اعلی بنتے ہی لالو پرساد غریبوں پچھڑوں کے ترقی کی بات چھوڑ کر صرف اپنی غربت مٹانے میں لگ گئے تھے، جس کی وجہ سے تقریبا 1000کروڑ چارہ گھوٹالہ سامنے آیا اور پورے ملک میں بہار شرمسار ہوا تھا۔ جن لوگوں نے اپنے بدعنوانی سے سیاست کو بدنام کیا ان کو مجرم قرار ہوتے ہی اس فیصلے کو نسلی رنگ دے کر معاشرے میں کشیدگی پیدا کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، حکومت ہم آہنگی کے ساتھ ترقی کا ماحول برقرار رکھنے کے لئے مکمل طور پر تیار ہے ۔ بہرحال رگھونش پرساد جانتے ہیں کہ آر جے ڈی کا ووٹ بینک پسماندہ ذات ہے اور خود بھی رگھونش پرشاد مانتے ہیں کہ اعلی برادری ہونے کے با وجود پسماندہ ذات کے ووٹ سے جیتتے آ رہے ہیں۔ مگر اس بار مودی لہر میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا. ایسے میں لالو کے جیل میں ہونے سے پسماندہ ذات کا ووٹ آرجے ڈی کے ہاتھوں سے نہیں جائے اس لیے اس فیصلہ کو نسلی رنگ دیا جا رہا ہے۔