چینی بھکاری موبائل سے خیرات مانگنے لگے

بیجنگ 28دسمبر (آئی این ایس انڈیا )اب وہ دو رنہیں رہا کہ لوگ کرنسی نوٹوں کو بھیک میں قبول کریں ؛ بلکہ یہ وہ دو رہے جہاں اب بھکاری بھی موبائل پے کے ذریعہ بھیک مانگ رہے ہیں ۔اس کا نظارہ آج کل چین کی سڑکوں پر نظر آر رہا ہے جہاں ایک بھکاری اپنے اسمارٹ فون کے ذریعہ لوگوں سے بھیک مانگتا پھرتا ہوا نظر آتا ہے ۔ بھاگتے دوڑتے لوگ انہیں بھیک بھی دے رہے ہیں۔چینی صوبے شیندوگ کے شہر جینان میں موبائل والے بھکاریوں کی بڑی تعداد موجود ہے اور یہاں سیاحوں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔ یہ بھکاری اپنے کاسے کے سامنے کیو آر کوڈ لگائے بیٹھے ہیں تاکہ آپ اسے اسکین کرکے پیسوں کی لین دین کےلیے استعمال ہونے والی ایپ (علی پے، وی چیٹ والٹ) یا دیگر موبائل پلیٹ فارم سے انہیں رقم دے سکیں۔ اس کے علاوہ بھکاریوں کی بڑی تعداد کے پاس خود اپنے اسمارٹ فون بھی موجود ہیں۔چینی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں؛ کیونکہ ذہنی طور پر معذور ایک بھکاری سے جب پوچھا گیا کہ اس نے کیو آر کوڈ کیسے بنایا تو معلوم ہوا کہ اس کے خاندان نے اس کےلئے تیار کیا ہے لیکن بعض تجزیہ نگاروں کے مطابق کیو آر کوڈنگ کے ذریعے آپ کی معلومات چین کے مختلف اداروں کو بھیجی جارہی ہیں کیونکہ بھکاری انہی کمپنیوں سے اپنی کمائی ہوئی رقم کیش کراتے ہیں۔اس طرح صارفین کا بہت وسیع ڈیٹا وی چیٹ پروفائلز (چین کے مشہور سوشل میڈیا نیٹ ورک) کی صورت میں کمپنیوں کے پاس جمع ہوتا رہتا ہے جسے بعد میں اشتہاروں اور اسپیم پیغامات کےلیے استعمال کیا جاتا ہے۔اگر آپ بھکاری کو کچھ نہیں دیتے لیکن کیو آر کوڈ اسکین کرلیتے ہیں تو اس کے بھی انہیں انڈین 5سے 10 روپے مل جاتے ہیں اور اگر یہ بھکاری ہفتے میں 45 گھنٹے تک بھیک مانگیں تو اس سے ماہانہ50 ہزار روپے کی آمدنی ہوتی ہے جو چین میں ایک ہنرمند مزدور کی کم درجے کی تنخواہ کے برابر ہے۔اگرچہ بعض لوگوں کےلیے یہ ایک عجیب بات ہوگی لیکن چین بہت تیزی سے بنا نقدی کی معیشت کی جانب بڑھ رہا ہے جہاں کیو آر کوڈز کا استعمال بڑھتا جارہا ہے خواہ تحفہ خریدنا ہو یا پھر ہوٹل میں ویٹر کو ٹپ دینی ہو، امریکہ کے مقابلے میں چین میں موبائل ادائیگیو ں کا حجم 50 گنا زائد بڑھ چکا ہے اور صرف 2016 ءمیں چین میں موبائل فون سے 112 ارب ڈالر کی ریکارڈ لین دین کی گئی تھی۔ اب چین کی معیشت کو کوڈ اکانومی کا نام دیا جارہا ہے۔علاوہ ازیں بھارت میں بھی اس طرح کے ڈیجیٹل فقیر دیکھا گیا ہے جو اپنے اسمارٹ فون سے بھیک مانگتے ہوئے پایا گیا ہے یہ دہلی کے جہانگیر پوری میڑواسٹیشن کے پل کے قریب نظر آ تے ہیں ۔