کتاب میلے کے انعقاد سے شولاپور اور اطراف میں اردو کا ماحول بنا ہے: حمید سہروردی

سولاپور 27دسمبر(پریس ریلیز) قومی اردو کونسل کے زیر اہتمام اور بزم غالب کے اشتراک سے منعقدہ کل ہند اردو کتاب میلے سے سولاپور اور اطراف کے علاقوں میں اردو کے تئیں دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے۔قومی اردو کونسل نے اس کتاب میلے کو یہاں سجاکر ہمیں کتابیں خریدنے کا اچھا موقع فراہم کیا ہے۔ اب ہمیںچاہئے کہ ہم زیادہ سے زیادہ کتابیں خریدیں اور کتاب میلے کو کامیاب بنائیں۔ یہ باتیں گلبرگہ سے تشریف لائے معروف افسانہ نگار، شاعر، ناقد اور سابق صدر شعبہ اردو گلبرگہ یونیورسٹی پروفیسرحمید سہروردی نے کہیں۔ وہ یہاں غالب کی عظمت کے موضوع پر سیمینار میں حصہ لینے آئے تھے۔ معروف شاعر اور روزنامہ ایقان ایکسپریس گلبرگہ کے مدیر حامد اکمل نے کہا کہ کتاب میلہ سولاپور میں اردو زبان کی بنیادوں کو مضبوطی فراہم کرے گا۔قومی اردو کونسل کے ریسرچ آفیسر شاہنواز محمد خرم نے کہا کہ ہم نے سولا پور میں پورے ہندوستان کے اہم پبلشروں کو جمع کیا ہے اب یہ اردو والوں کی ذمے داری ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ کتابیں خریدیں اور اس میلے کو کامیاب بنائیں۔کتاب میلے کے اہتمام کا مقصد ہی یہ ہے کہ لو گ کتاب سے جڑیں۔ہم میلے میںبزم غالب کے تعاون سے کوئزمقابلے، سیمینار اور مختلف ثقافتی پروگراموں کا بھی انعقاد کر رہے ہیں تاکہ اردو داں طبقہ ان سے بھی لطف اندوز ہو۔کتاب میلے میں آج غالب کی یوم پیدائش کی مناسبت سے غالب شناسی کے موضوع پر بین المدارس کوئز اور سیمینارکا انعقاد کیا گیا۔غالب کوئز میں اول دوم اور سوم انعامات با الترتیب پروگریسیو اردو ہائی اسکول،محمد یونس موڈل اردو ہائی اسکول اور سیٹیزن اردو ہائی اسکول کو دیے گئے۔ اس پروگرام کے صدر ڈاکٹر عبدالرشید شیخ اورکنوینر محمد جاوید تاڑے تھے جب کہ پروگرام کی تیاری میں عبدالرشید ارشد نے نمایاں رول نبھایا۔قومی اردو کونسل کے اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسرڈاکٹر محمد فیروز عالم نے کہا کہ اس طرح کے مقابلوں سے طلبا میں اردو شعر و سخن کے تئیں دلچسپی پیدا ہوتی ہے۔ایسے پروگراموں کا انعقاد ہونا چاہئے۔آج کتاب میلے میں مقامی ایم ایل سی دتا ساونت، گروناتھ وانگی کر، منظور عالم، عبدالماجد کلادگی ، ڈاکٹر فیض احمد فیض، پروفیسر طیب علی چننئی،خرم عماد گلبرگہ، سلیم محی الدین پربھنی اور عثمان آباد سے صدر جمہوریہ ایوارڈ یافتہ تبسم سلطانہ نے 50 اساتذہ کے ساتھ میلے میں شرکت کی اور اپنی پسند کی کتابیں خریدیں۔کتاب میلے میں کل کی شام تین یک بابی ڈراموں کو اسٹیج کیا گیا۔ایکسپیریمنٹ ، جلوس اور کام دھینو کو شائقین نے کافی پسند کیا۔ڈرامے کے ختم ہونے تک طلبا اور اردو نوازوں کی بڑی تعداد موجود رہی۔سولا پور اردو ڈراموں کا ایک بڑا مرکز رہا ہے اور یہاں کے ڈراما گروپ ممبئی، پونے اور دیگر شہروں میں بھی مقبول ہیں۔ سولاپور میں اردو ڈراموں کا فیسٹول بھی ہوچکا ہے۔