کوسی کالج کے طلبا کا مستقبل تاریکی میں : اے آئی ایس ایف

پترکار نگر/ کھگڑیا ، یکم دسمبر (ارون ورما ) شہر کے کوسی کالج کے بدتر حالات، کالج اور یونیورسٹی انتظامیہ کے ذریعہ طالب علموں کے تئیں نظر انداز کئے جانے کے خلاف آل انڈیا اسٹوڈنٹ فیڈریشن نے کالج انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ، اگر 8 جنوری 2018 کوسی کالج کے 70 ویں یوم تاسیس، تک پڑھانے کے لئے استاد دستیاب نہیں کرایا گیا تو اس مانگ کو لے کر طلبا-طالبات 9 جنوری 2108 کو کالج کے سبھی کاموں میں خلل ڈالتے ہوئے اہم راستوں کی تالہ بندی کریں گے ۔ اے آئی ایس ایف ضلع صدر ابھیشیک کمار نے بتایا ہے کہ کوسی کالج کے طلبا کا مستقبل تاریک میں نظر آتا ہے۔ کئی اہم موضوعات میں استاد کے کئی عہدے منظور ہونے کے باوجود ایک بھی استاد پڑھانے کے لئے نہیں ہیں ۔ پالیٹیکل سائنس کی پڑھائی انٹر سے پی جی تک کی ہوتی ہے۔ لیکن اس موضوع پر ایک بھی استاد نہیں ہیں ۔ اسی طرح بائیلوجی میں بھی اساتذہ کی تعداد صفر ہے۔ ریاضی، طبیعیات کیمسٹری، بوٹانی میں ایک استاد ہیں جبکہ منظور عہدوں کی تعداد چار سے لے کر پانچ تک ہے۔ طلبا کلاس کرنا چاہتے ہیں مگر استاد نہ ہونے کی وجہ سے ان کو واپس جانا پڑتا ہے۔ اس کا نظام کالج یا یونیورسٹی کی طرف سے نہیں کیا جا رہا ہے۔ اس مسئلہ کو لے کر ہم لوگوں نے کئی بار کالج انتظامیہ سے درخواست بھی کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کالج بس نام محض کا رہ گیا ہے جہاں تعلیم نہیں صرف ڈگریاں ملتی ہیں۔ اے آئی ایس ایف طلبا اور معاشرے کے مفاد میں ہمیشہ سے تعلیم کو بچانے کی لڑائی لڑتا رہا ہے۔ قبل میں بھی کالج کے کئی مسائل کو لے کر کوشش کرچکا ہے ۔ اس مسئلہ کو لے کرمرحلہ وار تحریک چلائی جائے گی۔ انہوں نے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ کوشی کالج میں پروفیسر اور لیکچرر کے منظور عہدوں کی تعداد 50 ہے جبکہ ملازم 18 ہیں۔ یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کی ہدایات کے مطابق گریجویشن میں سائنس کے 25 طلبا پر ایک استاد تو سوشل سائنس میں 30 طلبا پر ایک استاد ہونا چاہئے۔ وہیں پی جی میں سائنس کے 10 طلبا پر ایک استاد تو سوشل سائنس کے 15 طلبا پر ایک استاد ہونا چاہئے۔ مگر ہمارے کالج میں کئی موضوع میں طلبا کی تعداد تقریباََ ہزار کے قریب ہے ۔