یمن میں فوجی مداخلت بند کی جائے، امریکہ کا سعودی عرب سے مطالبہ

واشنگٹن9دسمبر (آئی این ایس انڈیا ) امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے جمعے کے روز سعودی عرب پر زور دیا کہ وہ یمن میں اپنی فوجی مداخلت بند کرے، جس ملک میں دو سالہ خانہ جنگی کے نتیجے میں جانی نقصان کا بحران سنگین تر ہوگیا ہے۔عرب بادشاہت کی جانب سے گذ شتہ ماہ یمن کی ناکہ بندی کے اعلان کے بارے میں ٹلرسن نے کہا کہ ”ہم ا±ن کی حوصلہ افزائی کر یں گے کہ وہ مناسب اقدام لیں اور زیادہ محتاط انداز اپنائیں“۔وزیر خارجہ نے یہ بیان پیرس میں دیا جس سے دو روز قبل امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی انتظامیہ سے کہا کہ وہ ناکہ بندی اٹھائے جانے کے لیے دباو¿ بڑھائے، تاکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسد فراہم کی جاسکے اور سمندری جہازوں کے ذریعے کاروبار جاری رہ سکے۔یمن کے معاملے پر ٹرمپ کی جانب سے سعودی عرب کے خلاف سخت مو¿قف ایسے وقت اختیار کیا جا رہا ہے جب انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والے گروپوں نے نکتہ چینی کی ہے کہ ا±ن کی انتظامیہ نے یمن میں بڑھتے ہوئے انسا نی بحران کے بارے میں زیادہ تر لب کشائی سے احتراز برتا ہے۔جمعے کے دِن پیرس میں لبنان کی اعانت کے بین الاقوامی گروپ کے اجلاس میں شرکت کے بعد، ٹلرسن نے یمن کی خانہ جنگی اور مشرق وسطیٰ کے دیگر امور پر گفتگو کی، جس گر وپ میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے برطانیہ، چین، فرانس، روس اور امریکہ کے ارکان شامل ہیں۔گروپ نے لبنان میں استحکام کے قیام پر غور و خوض کیا، اور سعودی عرب اور ایران سے کہا کہ وہ ا±س کی سیاست میں مداخلت کرنا بند کریں اور لبنان میں قائم حزب اللہ سیاسی پارٹی اور شدت پسند گروپ پر زور دیا کہ وہ اپنی علاقائی سرگرمیاں محدود رکھے۔