گھر مےں بن بےاہی بےٹی، بہنےںبےٹھی ہوں ، نوجوان بےروزگار ہوں توباہر اسلام کی شان دکھانے نکلنا مناسب نہےں

بےدر۔4نومبر(ےو اےن اےن) مےلاد النبی صلی اللہ علےہ وسلم کے جلوس اور جلسے اسلاف کی صحےح نمائندگی سے اگر محروم ہےں تو اس کاجائزہ لےنا چاہےے۔اور بجائے اس کے لڑکےوں کی شادےاں اورنوجوانوں کے روزگار پرفوری توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ گھر مےںبےٹےاں اور بہنےں ان بےاہی بےٹھی ہوں ، نوجوان بےروزگار ہوں اور ہم گھر سے باہر اسلام کی شان دکھانے چلے ہےں ، ےہ منا سب نہےں۔ ےہ بات جناب عبدالمقےت قادری نے کہی۔ وہ کل شب اِدارہ ادب اسلامی ہند بےدر کے زےراہتمام دفتر جماعت اسلامی ہند بےدر چےتہ خانہ بےدر پر سےد جمےل احمد ہاشمی کی زےرصدارت منعقدہ ادبی نشست مےں اپنامضمون پےش کررہے تھے۔ انہوں نے مزےد بتاےاکہ ہمےں چاہےے کہ ابنا ئے وطن تک اسلام اور محمدصلی اللہ علےہ وسلم کا حےا ت بخش پےام پہنچانے کی کوشش کرنے کواو لےت دےناچاہےے۔ جناب محمدظفراللہ خان نے افسانچے پےش کئے۔بےجاپورسے تشرےف لائے مہمان مزا ح نگار پروفےسر رو¿ف خوشتر نے اپنامعروف انشا ئےہ ”خرفروشی کی تمنا“ پڑھ کر سناےا اور ہر پےراگراف پر داد وصول کی ۔ اےک مقام پر لکھا ہے کہ ”نےند بھی بڑی چور ہے ۔ جو چپکے سے ہماری آدھی سے زےا دہ عمر چرالےتی ہے اور ہمےں پتہ ہی نہےں چلتا“ رشو ت خوری پسند شوکت خان کے بارے مےں انشا ئےہ مےں رقمطراز ہےں”وہ اپنی حرکتو ں ، کرتوتو ں ، اور بقول ان کے بالا ئی آمدنی کی برکتوں کی بدو لت شوکت خان اپنے آ پ کو شان وشوکت خا ن کہلوانا پسند کرتے ہےں “ اس ادبی نشست کے بعد شعری نشست کا انعقا دعمل مےں آےا۔ محمد امےر الدےن امےراور عزےزاللہ حسےنی مضطرنے غزلےں پےش کےں، مےربےدری نے حمدےہ ماہےے ، نعتےہ ہائےکو اور واکا کے علاوہ قطعات پےش کئے۔گزشتہ ماہ زندہ دِلان حےدرآباد کا آل انڈےا مشاعرہ پڑھ چکے مزاحےہ شاعر حامدسلےم نے مزاحےہ قطعات کے علاوہ سنجےدہ کلام بھی پےش کےااور دادحاصل کی ۔ محمدظفراللہ خان اور سےد جمےل احمد ہاشمی نے بھی اپنااپناکلام پےش کےا۔بھرپور دادسے نوازے گئے ۔اسلم پاشاہ قادری سکرےڑی ادارہ ادب اسلامی ہند بےدر نے نظا مت کے فرائض بخوبی انجام د ئے۔ آخر مےں جناب سےد منور حسےن خازن ادارہ ادب اسلامی ہند بےدر نے شےر خرمہ کااہتمام کےا۔ عبدالمجےد مدرس، محی الدےن ، محمدےوسف رحےم بےدر ی ،محمدعبدالصمد منجووالا، سےد ابرار حسےن، سےد ضےاءالحق ، فاروق پٹےل اور دےگر موجودتھے۔