مڈ ڈے میل کی دال میں گرامعصوم ، حادثہ کو چھپایا اسکول انتظامیہ نے

پٹنہ ،09 دسمبر( نمائندہ ) حکومت بہار تعلیم کے معیار سدھارنے کے لئے لگاتار منصوبے بناتی ہے ۔ ان منصوبوں پر عمل بھی ہوتا ہے شاید ۔ لیکن کچھ ایسے واقعات بھی ہوجاتے ہیں ، جس کے بعد یہ کہنا مجبوری ہوجاتی ہے کہ کیا یہی ہے بہار میں تعلیم کا معیار ۔ جہاں معصوموں کی زندگی کی کوئی قیمت نہیں ہے۔ روح کو بے چین کردینے والا ایک واقعہ سامنے آیا ہے ۔ پٹنہ ضلع سے یہ دردناک خبر در اصل مڈ ڈے میل کا کھانا بنانے کے دوران ہوا۔ اس واقعہ کے بعد سے اسکول انتظامیہ اور اس میں بچوں کی حفاظت پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ واقعہ راجدھانی پٹنہ سے سٹے خسرو پور بلاک کے سرکاری اسکول میں ہوا ہے۔ جانکاری کے مطابق مڈ ڈے میل کے لئے بن رہی دال میں گر کر ایک معصوم کی موت ہوگئی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ اسکول میں اتنی لا پرواہی ہے کہ ٹیچروں کے ذریعہ اس کی جانکاری محکمہ تعلیم کے افسران تک کو نہیں دی گئی۔ سنیچر کو جب اس بچے کی موت ہوگئی ، تب لوگوں کو واقعہ کے بارے میں جانکاری ملی۔ مقامی میڈیا کے مطابق خسرو پور بلاک کے بڑا حسن پور واقع اپ گریڈ مڈل اسکول میں گرم دال میں ڈوب کر پانچ سال کے بچے کے موت کی خبر آئی ہے۔ موت کی وجہ بچے کا دال بھرے ٹب میں گرنا بتایا جارہا ہے۔ متوفی بچہ اپ گریڈ مڈل اسکول بڑا حسن پور کے رسوئیا کا بیٹا گڈو کمار بتا یاجارہا ہے۔ رسوئیا اسکول میں دال بنارہی تھی ، اسی وقت اس کا پانچ سال کا بیٹا گڈو دال میں گر گیا تھا۔ حیرانی کی بات ہے کہ گرم دال میں معصوم بچے کے گرنے کے بعد اسکول انچارج ہیڈ ماسٹر نے واقعہ کی اطلاع نہ تو تھانے کو دی اور نہ ہی محکمہ تعلیم کے افسران کو واقعہ کی جانکاری دی گئی ۔ آج علاج کے دوران جب بچے کی موت ہوگئی ، تب جاکر معاملہ کھلا۔ ایسا نہیں ہے کہ بہار میں مڈ ڈے میل سے جڑا یہ پہلا دردنا ک واقعہ ہے ۔ اس سے پہلے بھی 16 جولائی 2013 میں چھپرہ کے گنڈامل دھرم ستی اسکول میں زہریلا کھانا کھانے سے 23 بچوں کی موت ہوگئی۔ ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ اس طرح کے واقعات سے بھی سرکار بیدار کیوں نہیں ہوتی ۔