جاپ کے ذریعہ بند کا دکھا ملا جلا اثر ،ریل سے لے کر سڑک تک میں ڈالی رکاوٹ

آرہ ،10 دسمبر( نمائندہ ) جن ادھیکار پارٹی لوک تانترک کے بند کا ملا جلا اثر دیکھنے کو ملا۔ ریل جام سے بند کی شروعات کرتے ہوئے پارٹی کے ممبران نے سڑک پر آگزنی کر مخالفت ظاہر کیا۔ اتوار کو جن ادھیکار پارٹی لوک تانترک کے ضلع صدر ڈاکٹر برجیش کمار سنگھ کی قیادت میں پانچ نکاتی مطالبات کو لے کر آرہ جنکشن پر سب سے پہلے ڈی ایم یو ٹرین کو روک کر مخالفت کیا۔ اس کے بعد پھر تربھوگنی موڑ اسٹیشن تین گھنٹے تک جام کر رکھا گیا۔ ادھر ٹرین روکے جانے سے جہاں صبح افر ا تفری کا ماحول قائم رہا ۔ وہیں سڑک جام کی وجہ سے بھی لوگ پریشان رہے۔ آمد و رفت اس روڈ پر پوری طرح سے ٹھپ ہوگیا۔ بالو مزدورں کے حمایت میں اترے جن ادھیکار پارٹی لوک تانترک کے ریاستی صدر سابق وزیر اخلاق احمد نے کہا کہ بہار کے بھوجپور ضلع میں آج پانچ مہینوں سے بالو بند ہے ۔ مزدو ر لگاتار پلائن کررہے ہیں۔ سرکاری کام ٹھپ ہے۔ کاروباری لوگ پریشان ہیں۔ مزدور ایک شام بھوکے پیٹ سونے کے لئے مجبور ہیںاور سرکار سوئی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں یکساں تعلیم اور یکساں تعلیم کا انتظام بہار میں لاگو ہونا چاہئے اور ریاست کی طرح بہار میں کلینکل ایکٹ نافذ ہو۔ پارٹی کے ریاستی ترجمان ڈاکٹر ببن کمار یادو نے کہا کہ سبھی کانٹریکٹ ملازمین کو مستقل مساوی کام کے لئے مساوی تنخواہ بہار سرکار نافذ کرے۔ غریبوں پر بڑھتے ظلم پرر وک لگانا چاہئے ۔ بہار میں ہر طرح کے گھوٹالوں پر سختی سے روک لگائی جائے ، طلبا کے سبھی امتحانات کو شفاف بنایا جائے تاکہ طلباکا مستقبل تابناک ہوسکے ۔بہار سرکار اور مرکزی سرکار کو چاہئے کہ نوجوان کے لئے روزگار پیدا کریں۔ آج چار سال سے ویکنسی نہیں ہے۔ اسی کے ساتھ بہار سرکار کے مخالف نعرے لگتے رہے۔ جام کرنے والوں میں ریاستی سکریٹری سنجے کمار ،منوج سنگھ ، ضلع جنرل سکریٹری اوم پرکاش ، ڈاکٹر جے این اپادھیائے ، اوم پرکاش ، رجک ،شمشیر عالم وغیرہ شامل تھے۔