انسانی حقوق کا عالمی دن، مظفرآباد میں احتجاجی ریلی

اسلام آباد11دسمبر (آئی این ایس انڈیا )انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر پاکستا ن کے زیر انتظام کشمیر میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ مظاہرے کا اہتمام ‘انٹر نیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس’، جموںو کشمیر اور ‘پاسبانِ حریت’ نامی تنظیموں نے کیا تھا۔ مظاہرین نے بینر اور کتبے اٹھا رکھے تھے، جن پر بھارتی کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلا ف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا بھی دیا۔احتجاجی دھر نے کے شرکا نے بھار ت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے، اور گھڑی پن چوک تک ما رچ بھی کیا۔مظاہرین سے خطاب میں’پاسبانِ حریت‘ کے سربراہ عزیر غزالی نے الزام لگایا کہ ”بھارت ایک طرف دنیا میں جمہوری ملک ہو نے کا دعویدار ہے، جبکہ مقبوضہ کشمیر میں ایک کروڑ سے زائد انسانوں کے انفرادی اور اجتماعی انسانی حقوق سلب کر رہا ہے‘۔بقول ا±ن کے، ’آزادی مانگنے والے نہتے عوام پر طاقت کا بے تحاشہ استعما ل کیا جا رہا ہے۔ بھارتی فوج چن چن کر نوجوانو ں کو شہید اور زندانوں میں ٹھونس رہی ہے‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’کشمیری آزادی پسند رہنماو¿ں کو پھا نسیوں پر لٹکانہ، جیلوں میں مقید کشمیری قیدیوں پر تشدد، پیلٹ گنوں سے کشمیری بچوں کو اندھا کیا جانا، خواتین اور بزرگوں پر تشدد بھارت کی نام نہاد جمہوریت کےنام پر دھبہ ہے‘۔واضح رہے کہ جموںو کشمیر کا خطہ پاکستان اور بھارت کے درمیا ن شروع سے متنازعہ ہے۔ بھارت اسے اپنا ’اٹو ٹ انگ‘جب کہ پاکستان اسے اپنی ‘شہ رگ’ قرار دیتا ہے۔بھارت کا موقف ہے کہ کشمیر میں جاری علیحدگی کی تحریک کو پاکستان کی پشت پناہی حاصل ہے؛ جب کہ پاکستان اس کی تردید کرتا ہے کہ کشمیر میں جاری علیحدگی کی تحریک کو کشمیریوں کی اپنی تحریک ہے۔