مشرقی بیت المقدس کا ایک ریلوے اسٹیشن ٹرمپ کے نام موسوم

مقبوضہ بیت المقدس،۸۲دسمبر(پی ایس آئی)امریکہ کی جانب سے سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کے بعد صہیونی حکومت نے ڈونلڈ ٹرمپ کی نمک حلالی کی کوششیں شروع کردی ہیں۔ مر کزاطلاعات فلسطین کے مطابق انہی نمک حلالی کے اقدامات میں مشرقی بیت المقدس کا ایک ریلوے اسٹیشن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام کیا جانا بھی شامل ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیر برائے مواصلات ’یسرا ئیل کاٹز‘ نے مشرقی بیت المقدس کی یہودی کالو نی کے قریب شہر کی مغربی دیوار سے متصل ایک ر یلوے اسٹیشن کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام موسوم کرنے کی منظو ری دی ہے۔عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ کے مطابق مذکو رہ ریلوے لائن فی الحال زیرتکمیل ہے اور ریلو ے لائن کے لیے پرانے بیت المقدس کی مغربی دیوار کے نیچے کوئی تین کلو میٹر کے علاقے میں زمین دوز لائن بچھائی جائے گی۔ یہ ریلوے اسٹیشن سے متصل دوسرے اسٹیشن کو سابق اسر ائیلی صدر ’آئزق نافون‘ کے نام موسوم کیا گیا ہے۔سابق صدر کے نام موسوم اسٹیشن سے ریلو ے لائن قریبا 52 میٹر زمین کے اندر سے گذر ے گی۔ یہ ریلوے لائن دو سڑکوں شاہراہ شاہ جارج اور یافا اسٹیشن کو عبور کرے گی جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ اسٹیشن آئے گا۔خیال رہے کہ اسرا ئیل القدس اور تل ابیب کے درمیان ایک تیز تر ین ریلوے لائن بچھانے کے منصوبے پر کام کر ر ہا ہے۔ اس منصوبے کی تکمیل کے بعد القدس اور تل ابیب کے درمیان زمینی سفر سمٹ کر صرف 28 منٹ پرآجائے گا۔ یہ ریلوے لائن اللد ہوا ئی اڈے، مودیعین یہودی کالونی اور الامہ اسٹیشن سے گذر کر القدس میں داخل ہوگی۔اسر ائیلی وز یر مواصلات یسرائیل کاٹز کا کہنا ہے کہ القدس کی مغربی دیوار یہودی قوم کے لیے ایک مقدس مقا م ہے اور اسے امریکی صدر کے نام موسوم کرنے سے ان کی اسرائیل کے لیے خدمات بالخصوص القدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کے اقدام پر ان سے اظہار تشکر ہے۔