پٹیل کے الٹی میٹم سے گجرات حکومت متزلزل

احمد آباد،30دسمبر(پی ایس آئی) گجرات کی نئی حکومت میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ ایسا مانا جا رہا تھا کہ محکموں کے تقسیم کو لے کر شروع ہوا ڈراما جمعرات کو ختم ہو گیا ہے لیکن خود کو کوئی اہم محکمہ نہ دیے جانے سے ناراض نائب وزیر اعلی نتن پٹیل نے سخت تیور اپنا لیے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، نتن پٹیل نے پارٹی کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم تک دے دیا ہے۔ کابینہ کے اندر اختلاف کی خبروں کے بعد پاٹیدار لیڈر ہاردک پٹیل نے نتن کو 10 ممبران اسمبلی کے ساتھ بی جے پی چھوڑ کانگریس میں شامل ہونے تک کی دعوت دی ہے۔سی ایم وجے رپانی فی الحال اس پر کسی بھی طرح کی بیان بازی سے بچتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ہفتہ کو ہاردک پٹیل نے سارنگپور میں کہا کہ اگر نتن پٹیل 10 ممبران اسمبلی کے ساتھ بی جے پی چھوڑنے کو تیار ہو جاتے ہیں تو وہ کانگریس میں ان کے مناسب عہدہ دینے کی بات کریں گے۔ ہاردک نے کہا کہ تمام پٹےلو ںکو نتن کا ساتھ دینا چاہئے۔ اگر بی جے پی ان کا احترام نہیں کر رہی ہے تو انہیں پارٹی چھوڑ دینی چاہئے۔ بتا دیں کہ جمعرات کی رات وجے روپانی نے محکموں کو تقسیم کیا تھا۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ نائب وزیر اعلی نتن پٹیل کو نئی حکومت میں سائڈلائن کر دیا گیا ہے۔ ان کے پاس اب شہری ترقی اور محکمہ خزانہ نہیں رہے۔ نئی حکومت میں انہیں اب سڑک اور عمارت اور وزیر صحت کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ وزیر اعلی وجے رپانی نے شہری ترقی محکمہ کو نتن پٹیل سے لے کر اپنے پاس رکھ لیا ہے۔ قدآور وزیر سوربھ پٹیل کو فنانس اور توانائی محکمہ دیا گیا ہے۔ تقسیم میں رپانی نے اپنے پاس کئی اہم محکمہ رکھے ہیں جن میں جی اےڈی، صنعت، داخلہ، شہری ترقی، بندرگاہ، کان کنی، پٹرولیم، سائنس اور ٹےکنالجی شامل ہیں۔ محکموں کے تقسیم کو لے کر ریاست میں تقریباً تین دن تک ڈراما چلا اور بالآخر دہلی میں مرکزی قیادت سے مشورہ کے بعد اس کا اختتام ہوا تھا۔محکموں کی تقسیم کے بعد جب رپانی میڈیا سے بات کر رہے تھے، اس وقت نائب وزیر اعلی نتن پٹیل تھوڑا سا مایوس لگ رہے تھے۔ پٹیل اس بات سے ناخوش دکھائی پڑ رہے تھے کہ ان سے شہری ترقی، خزانہ، پیٹرو، ٹاﺅن پلاننگ جیسے محکمہ لے لئے گئے جو پچھلی حکومت میں ان کے پاس تھے۔ انہیں صرف روڈ اور بلڈنگ اور محکمہ صحت دیا گیا ہے۔