سری نگر، 31 دسمبر (یو ا ین آئی) جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے لت پورہ اونتی پورہ میں واقع 185 بٹالین سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے گروپ ٹریننگ سینٹر پر جنگجو¶ں کے فدائین حملے کے بعد طرفین کے مابین تصادم آرائی میں 5 سی آر پی ایف اہلکار اور 2 فدائین حملہ آور مارے گئے ہیں۔ جنگجو تنظیم ‘جیش محمد’نے اس فدائین حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔ تنظیم نے کہا ہے کہ یہ کاروائی طلحہ رشید، محمد بھائی، کمانڈر نور محمد تانترے اور بقول ان کے دیگر شہدائے کشمیر کی ہلاکت کا بدلا لینے کے لئے انجام دی گئی ہے ۔ریاستی پولیس سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے سی آر پی ایف کیمپ پر حملے کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک پڑوسی ملک پاکستان جنگجو بھیجتا رہے گا، وادی میں سیکورٹی فورسز اور لوگوں کوایسے حادثات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور نیشنل کانفرنس کارگذار صدر عمر عبداللہ نے حملے میں سی آر پی ایف اہلکاروں کی ہلاکت پر دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے ۔ رپورٹوں کے مطابق 4 سی آر پی ایف اہلکار جنگجو¶ں کی فائرنگ جبکہ ایک دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوگیا ہے ۔ متعدد سیکورٹی فورس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جنہیں علاج ومعالجہ کے لئے فوجی اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات کو قریب دو بجے کم از کم 2 جنگجو¶ں پر مشتمل ایک گروپ نے گرینیڈ داغتے اور گولیاں برساتے ہوئے کیمپ کے اندر داخل ہونے میں کامیابی پائی۔ انہوں نے بتایا کہ زخمی اہلکاروں کو علاج ومعالجہ کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔ ریاستی پولیس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ حملہ آوروں کا مقابلہ کرنے کی کاروائی میں فوج کی 50 راشٹریہ رائفلز ، 185 بٹالین سی آر پی ایف اور ریاستی پولیس کے اہلکاروں نے حصہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ علاقہ میں تلاشی آپریشن ابھی جاری ہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق سی آر پی ایف ٹریننگ سینٹر پر حملے کے تناظر میں جنوبی کشمیر اور گرمائی دارالحکومت سری نگر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے جبکہ سڑکوں پر چوکسی بڑھائی گئی ہے ۔ مذکورہ رپورٹ کے مطابق ضلع پلوامہ میں احتیاطی طور پر موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کی گئی ہیں، تاہم پتھرا¶ کے کسی واقعہ کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔