افریقہ میں تشدد کی لہر سے تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ

جنیوا،9 جنوری(پی ایس آئی) براعظم افریقہ کے شمالی مغربی ملک جمہوریہ وسطی افریقہ میں تشدد کی حالیہ لہر نے ہزاروں افراد کو اپنی جانیں بچانے کے لئے بھاگنے پر مجبور کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی پناہ گزینوں سے متعلق ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ27دسمبر کے بعد سے جمہوریہ وسطی افریقہ سے ہجرت کرنے والے5ہزار سے زائد پناہ گزین جنوبی ملک چاڈ پہنچ چکے ہیں ۔ نئے سال کےآغاز پر جمہوریہ وسطی افریقہ کے قصبے پاﺅوا میں مسلح گروہوں میں ہونے والی جھڑپوں کے بعد اقوام متحدہ کے انداز وں کے مطابق5600افراد چاڈ کی طرف بھاگ نکلے۔ ادارے کے ترجمان بابر بلوچ نے بتایا کہ جمہوریہ وسطی افریقہ سے فرار ہونے والے75ہزار پناہ گزین پہلے ہی کیمپوں میں ہیں اور پناہ گزینوں کا ادارہ نئے افراد کے ناموں کا اندراج کر رہا ہے۔ ہم شراکت دار حکومت اور معاون اداروں سے بھی رابطے میں ہیں۔ پناہ گزینو ں کے ادارے کا کہنا ہے کہ چاڈ افریقہ میں پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والا تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ زیادہ تر پناہ گزین دور دراز علاقوں سے پیدل چل کر چاڈ پہنچے ہیں۔ چاڈ کی سرحد جمہوریہ وسطی افریقہ سے ملتی ہیں اور قانونی طور پر یہ سرحد بند ہے، لیکن پھر بھی پناہ گزین اسے عبور کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے نے خبردار کیا ہے کہ اس ملک میں جاری تشدد کی بنا پر پناہ گزینوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہے گا، جس سے ملک میں انسانی ہمدردی کی صورت حال ابتر ہوتی جا رہی ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ جمہوریہ وسطی افریقہ کی ک±ل46لاکھ کی آبادی میں سے تقریباً ایک چوتھائی آبادی ملک سے فرار ہو چکی ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک کے اندر اور بیرون ملک فرار ہونے والوں کی تعداد11لاکھ ہے۔