ایرانی عدلیہ کا احتجاجی مظاہرین سے سختی سے نمٹنے کا حکم

تہران،۲جنوری(پی ایس آئی)ایران کی جوڈیشل کونسل کے سربراہ صادق لاریجانی نے ایک بیان میں ملک میں جاری احتجاج کچلنے اور مظاہرین سے سختی سے نمٹنے پر زور دیا ہے ۔ ایران کے سرکاری ٹیلی ویڑن پر نشر کردہ ایک بیا ن میں صادق لاریجانی کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی ادارے ملک میں امن وامان کے قیام اور پرتشدد مظاہروں میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کار روائی کریں۔ جوڈیشل کونسل کے سربراہ نے ایرا نی رجیم کے حامی شہریوں پر بھی زور دیا کہ وہ حکو مت مخالف احتجاج کا بھرپور جواب دیں اور حکو مت کی حمایت میں ریلیاں نکالیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری احتجاج ایک فتنہ ہے اور اس طرح کا فتنہ ایران سنہ 2009ءمیں سبز انقلا ب تحریک کے دوران بھی دیکھ چکا ہے۔دوسری جانب ایران میں سماجی کارکنو ں نے بتایا ہے کہ پولیس کے وحشیانہ کریک ڈاو¿ن کے دوران کم سے کم 1000 مظاہرین کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔تہران کے قائم مقام سیکیورٹی معاون نے اکتیس دسمبر کو ایک بیان میں تسلیم کیا تھا کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارروں نے دارا لحکومت سے 200 مظاہرین کو گرفتار کیا ہے ۔ اس کے علاوہ اراک شہر سے 100 مظاہرین کو تخریب کاری اور بدنظمی پھیلانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کی آڑ میں ملک کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ملک میں بدنظمی پھیلانے والے مزید عناصر کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔