ایران : احتجاج کچلنے کے لیے’الحشد‘ملیشیا اور افغان اجرتی قاتلوں سے مدد

تہران 4جنوری ( آئی این ایس انڈیا ) ایران کے ضلعے اہواز میں ذرائع نے بتایا ہے کہ حکام نے تہران نواز عراقی ملیشیا الحشد الشعبی کے عناصر کو لا کر اہواز اور ملک کے دیگر صوبوں میں پھیلا دیا ہے تا کہ تہران کے خلاف جاری عوامی احتجاج کو کچلا جا سکے ۔ الحشد الشعبی کے ارکان کا ایک گروپ بدھ کی شام اہوا ز شہر کے علاقے الثورہ میں احتجاج کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاو¿ن میں پاسداران انقلاب اور سکیور ٹی فورسز کے ساتھ شریک ہوا تھا۔ادھر ایران میں احتجا ج کی کوریج کرنے والی ویب سائٹ”آمد نیوز“کے مطابق پاسداران انقلاب نے شام میں لڑنے والی افغان ملیشیا ”فاطمیوں“ کے ہزاروں اجرتی قاتلوں کو ایران لا کر انہیں صوبہ اصفہان کے شہر خمینی منتقل کر دیا ہے۔ یہاں وہ شہر میں جاری عوامی احتجاج کے خلاف کریک ڈاو¿ن میں شریک ہوں گے۔ذ رائع کے مطا بق اہواز کے نواحی علاقوں میں روزانہ رات کو مظا ہرے کی کال دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق اہواز میں دن کے اوقات میں حالات کچھ پرسکون رہتے ہیں تاہم رات کے وقت صورت حال یکسر مختلف ہوتی ہے اور اس دوران گرفتاریاں اور جھڑپیں دیکھنے میں آتی ہیں۔اہواز شہر میں بینکوں اور پولیس مراکز کی سکیورٹی بہت سخت کر دی گئی ہے۔ حکام نے شہر کے مر کزی بازار میں لوگوں کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ سہ پہر تین بجے کے بعد اپنی دکانیں بند کر دیں۔سکیورٹی فورسز نے ا±ن عسکری بیرکوں کے اطراف میں بارودی سرنگیں بھی نصب کر دی ہیں جہاں ہتھیاروں کے ذخائر مو جو د ہیں۔ادھر پاسداران انقلاب کے ایک بیان کے مطابق ملک کے مغربی شہر پیرانشہر میں “خمینی کے انقلاب کے دشمن” عناصر کے ساتھ جھڑپوں میں ایرا نی انٹیلی جنس کے 3 اہل کار ہلاک ہو گئے۔دوسری جا نب ایرانی سرکاری حکام نے بدھ کی صبح ملک بھر میں اپنی حمایت میں ریلیوں کا انعقاد کیا۔ شرکاءمیں زیادہ تر درس گاہوں کے طلبہ، بیسج اور پاسداران انقلاب سے تعلق رکھنے والے اہل کار، سرکاری ملازمین اور اسکو لو ں کے طلبہ شامل تھے جنہیں حکومتی بسوں کے ذریعے لا یا گیا تھا۔ شرکاءنے ایرانی نظام اور حکومت کے حق میں نعرے بازی کی اور ”فساد بھڑکانے والوں اور تخر یب کا روں“کو یکسر مسترد کر دیا۔ایرانی مرشد اعلی علی خا منہ ای پہلے ہی یہ دعوی کر چکے ہیں کہ نظام کے خلاف مظا ہروں کو’بیرونی سپورٹ‘سے کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ایران سے موصول ہونے والی آخری خبروں کے مطابق دارالحکومت تہران، اصفہان، کرمان شاہ، کازرون، خرم آباد، قہدریجان، عیلام اور دیگر شہروں میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ شدید جھڑپوں کے بعد رات کے اوقات میں وسیع پیمانے پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔