جمعیة علماءشہر بلڈانہ کے زیر اہتمام جلسہ اصلاح معاشرہ و طلاق ثلاثہ بیداری مہم

ممبئی ۔17 جنوری (ےو اےن اےن) اسلام آسانی کا مذہب ہے اور ہر معاملے میں اعتدال پسند ہے چاہے وہ خوشی کا موقع ہو یا غمی کا شادی بیاہ کا ہو یا طلاق و خلع کا ہر مو قع پر اسلام نے اپنے پیروں کاروں کو میانہ روی اختیار کرنے کا حکم دیا ہے ، بلاوجہ طلاق دینے کی اسلام نے مذمت کی ہے ،طلاق ایک مذہبی مسئلہ ہے اسے اہل مذہب کے سپرد کر دینا چاہئے کےونکہ یہ مسئلہ علماءکرام اور دانشوران کی شمولےت کے بغیرحل کرنے سے مزید الجھ جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار کل گذشتہ جمعیة علماءمہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے شہربلڈانہ میں منعقدہ جلسہ اصلاح معاشرہ اورطلاق ثلاثہ بیداری مہم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے طلاق ثلاثہ اور دیگر عائلی مسائل کو قومی سطح پر بدنام کرنے والی حکومتی پالےسی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کومسلما نوں سے ہمدردی ہے تو انکی حفاظت اور حقوق کے سلسلے میں قانون بنائے ،انہیں تعلےم اور ملازمت کے شعبوں میں ریزرویشن فراہم کرے،ملک میں بڑھتی فرقہ پرستی کی وجہ مسلمانوں میں پائے جانے والے خوف و ہراس اور عدم تحفظ کے احساس کو دور کرے ،خواتین کے حقوق اور انکے تحفظ کے لئے قانون بنائے ،کےا صرف تین طلاق کا مسئلہ حل ہونے سے تمام مسائل حل ہو جائیں گے ۔ مولانا ندیم صدیقی نے تعلقہ دیول گھاٹ میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نو جوانوں کے شراب ،و منشیات اور دیگر مسکر ادویات میں مبتلا ہونے پر اظہار تشویش کی اور کہا کہ آج بہت سے نوجوان اس لعنت اور گناہ میںپڑ کر اپنی تعلےم و تربیت اور روز گار سے ہا تھ دھو بیٹھے ہیں اور بیکاری اور لا ابا لی پن کی زندگی گذار رہے ہیں ان کی ان حرکتوں کی وجہ سے نہ صرف انکے والدین ، رشتہ دار ،دوست احباب ،بلکہ پڑوس ،محلے اور شہر والے بھی پریشا ن ہیں،۔ انہوں نے نو جوانوں سے اپےل کی کہ منشیات کی لعنت جو تمام برائیوں کی جڑ ہے اور جسے اسلام میں حرام، نا جائز اور گندگی کہا گیا ہے خود بھی دور رہےں اور اپنے دوست و احباب کو بھی دور رکھنے کی کوشش۔ انہوں نے جہےز ودیگر سماجی برائیوں پر کی نشا ندہی کرتے ہوئے ان سے بچنے اور عوام میں اس تعلق سے بیدار ی پیدا کرنے کی تاکےد کرتے ہوئے شرکاءسے عہدلےا۔ اجلا س کے مہمان خصوصی مولانا محمد عر فان قاسمی مبلغ دارلعلوم دیو بند نے قرآن کریم کی آیت الیوم اکملت لکم دینکم الخ کی روشنی میںخطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی نے دین اسلام کو کامل اور مکمل کر دیا ہے اور اسی دین کو پسندیدہ دین قرار دیا ہے۔اب اس میں تا قیامت کمی اور زیادتی نہیں ہو سکتی ہے ،اسلام نے جس چیز کو حلال کر دیا وہ تا قیا مت حلال رہے گا اور جس چیز کوحرام کر دیا ہے وہ رہتی دنیا تک حرام ہی رہے گا۔جس کو سنت قرار دیا ہے وہ سنت ہے اور جسے بد عت کہہ دیا ہے وہ بدعت رہے گا۔انہوں نے طلاق ثلاثہ اور اس سے پیدا شدہ مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایک نششت میں تین طلاق دینا خلاف سنت اور بدعت ہے مسلمانوں کو اس بدعت سے ہر ممکن بچنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ نیز دیگر سماجی معاشرتی برائیوں با لخصوص ،اعمال شرکےہ،والدین کی نافر مانی ،فرض نمازوں میں کوتاہی،شراب نوشی ،بیوی بچوں پر خرچ نہ کرنا ،اپنی اولاد کو دینی تعلےم و تر بیت سے محروم رکھنا جےسے منکرات سے بچنے کی شرکاءکو تلقین کی۔ اقراءکالج دیول گھاٹ میں منعقدہ اجلاس کا آغازمدرسہ ابو بکر صدیق کے متعلم محمد ناصر کی تلاوت کلام پاک سے ہوا،محمد قاسم نے نعتیہ کلام پیش کےا ،مفتی محمد روشن قاسمی سونوری ( سکریٹری جمعیة علماءمہا راشٹر ) نے افتتاحی اور خیر مقدمی کلمات پیش کر تے ہوئے جمعیة کی تاریخ اور اسکی نمایاں خدمات پر روشنی ڈالی ،نیز سیرت اور اصلاح معاشرہ کے عنوان پر اظہار خیال کےا۔اس موقع پر شہر کے علماءکرام ائمہ مسا جد ،ضلع و تعلقہ جمعتیوں کے عہدیداران و اراکےن با الخصوص مولانا عمران صدر ضلع بلڈانہ ،مولانا خلےل کھام گاﺅں ، مفتی انیس شیو گاﺅں،مولانا کامران کھام گاﺅ ں،مو لا نااکبر جلگاﺅں جا مود ،مفتی شعیب رسول پور ،حافظ شریف دیول گھاٹ،قاضی فہےم الدین دیول گھاٹ،مولانا صدرمجےب بلڈ ا نہ، حافظ مختار دھاڑ،مولانا اشرف بلڈانہ ،مولانا مبین چا نڈ ول،مولانا مدثر بلڈانہ ،مولانا کلےم اخترامبےواڑی،حافظ صابر سنگرام پور،حافظ محسن ،ماسٹر عبد الرشید ،سید بلال ودیگر شریک تھے صدر اجلاس حافظ ندیم صدیقی کی دعاءپر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔