دورہ نیوزی لینڈ مایوس کن، سرفراز کی کارکردگی پر سوالات

لاہور ،15جنوری (آئی این ایس انڈیا)پاکستانی کرکٹ ٹیم کا جاری دورہ نیوزی لینڈ مایوس کن ثابت ہورہا ہے جبکہ سرفراز احمد کی کارگردگی پر بھی سوال اٹھنے لگے ہیں۔ کرکٹ حلقوں میں یہ بات زیر بحث ہے کہ آخر چمپئنز ٹرافی کے چمپئن کو ایسا کیا ہو گیاکہ جس پر وسیم اکرام کو یہ کہنا پڑا کہ پاکستانی ٹیم میں کوئی ایسا بیٹسمین نظر نہیں آرہا جو نیوز ی لینڈ میں سنچری لگاسکے۔نیوزی لینڈ میں جاری سیریز میں پاکستان کی کارگردگی مایوس کن رہی، لگاتار تین میچز میں قومی ٹیم کی شکست نے اس کی کارگردگی اور سرفراز کی کپتانی پر سوال کرنے شروع کر دیئے۔ہار جیت کھیل کا حصہ ہے جب دو ٹیمیں مدمقابل ہوتی ہیں تو ایک نے ہارنا اور دوسری کو جیتنا ہوتا ہے مگر ہار وہ جس میں لڑ کر ہارا جائے۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے گئے تیسرے ایک روزہ میچ میں پاکستانی ٹیم کو جس بری طریقے سے شکست کا سامنا کرنا پڑا وہ باعث تشویش اور پریشان کن ہے۔گزشتہ تین میچز میں اگر بیٹسمینوں کی کارگردگی کے اعداد و شمار دیکھیں تو اظہر علی نے 3میچز میں صرف 12رنز بنائے ، فخر زمان کے2میچز میں84رنز ہیں۔ امام الحق ایک میچ کھیل کر صرف 2رنز ہی اسکور کر سکے۔مڈل آرڈر کی بات کی جائے تو بابر اعظم کی کارگردگی کچھ خاص نہیں رہی انہوں نے تین میچز میں18رنز بنائے ہیں جبکہ محمد حفیظ نے 61اور شعیب ملک نے 43رنز بنائے ہیں۔ٹیم کے قائد سرفراز احمد کی کارگردکی پر ایک اورسوال یہ بھی کھڑا ہو رہا ہے کہ سوائے سری لنکا سے کھیلے گئے چمپئن ٹرافی کے میچ میںسرفراز احمد کی بیٹنگ کوئی خاص نہیں رہی اور نیوزی لینڈ سے جاری سیریز کے3میچز میںصرف 28رنز بناسکے ہیں۔دوسری جانب پاکستان کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم کو نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز سوٹ نہیں کر رہیں۔ نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز میں بیٹنگ کرنا سیکھنا ہو گا، بیٹسمین اس سے اچھا کھیل سکتے ہیں، اسی لئے کھلاڑیوں کو دباو سے نکال کر آزادانہ کھیلنے کی ترغیب دی جارہی ہے۔گو کے سیریز میں ابھی دو ون ڈے میچز اور تین ٹی 20میچز ہونا باقی ہیں، دیکھتے ہیں کہ کیا سرفراز الیون میں کوئی مثبت تبدیلی آئے گی یا گزشتہ 3میچز کی ہار کے سائے اس پر برقرار رہیں گے۔