دوسرے ٹسٹ کے لئے ٹیم انڈیا پرجوش:کوہلی

نئی دہلی/سینچورین، 11 جنوری (یواین آئی) ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی کی قیادت میں ٹیم انڈیا جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے کرو یا مرو کے مقابلے کے لیے کمر کس لی ہے جہاں وہ سیریز میں 1-1 کی برابری کے ہدف کے ساتھ اتریں گے ۔ ہندوستان پہلا ٹیسٹ کیپ ٹا¶ن میں 72 رنز سے ہارا تھا اور وہ اب تین میچوں کی سیریز میں صفر۔ایک سے پیچھے ہے ۔ اگرچہ ٹیم انڈیا کے حوصلے بلند ہیں اور وراٹ نے 13 جنوری سے شروع ہونے والے اہم مقابلے سے پہلے ٹویٹر پر اپنی تصویر پوسٹ کرکے لکھا ہے کہ وہ اس میچ کے لیے کافی پرجوش ہیں۔ ہندوستانی کپتان نے آل را¶نڈرہاردک پانڈیا کے ساتھ اپنی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی اور لکھا “ہم جوبرگ شہر پہنچ گئے ہیں، جو بہت خوبصورت ہے ۔ ہم دوسرے میچ کے لیے تیاری کر رہے ہیں اور اس میچ کے لئے ہم کافی پرجوش بھی ہیں۔ ” ٹیم انڈیا گھریلو میدان پر شاندارکارکردگی کے بعد بلند حوصلے کے ساتھ جنوبی افریقہ پہنچی تھی لیکن پہلے ہی میچ میں اس نے چار دن کے اندر گھٹنے ٹیک دیئے ۔ ٹیم کے اسٹار بلے باز وراٹ نے پہلے میچ میں صرف 05 اور 28 رنز کی اننگز کھیلی تھی اور باقی بلے بازوں کی بھی کارکردگی مایوس کن تھی ۔ گیند بازوں کی بہترین کارکردگی کے باوجود ہندوستانی ٹیم میچ جیت نہیں سکی تھی جبکہ آل را¶نڈر پانڈیا نے مشکل حالات میں اپنی 93 رن کی اننگ سے سبھی کا دل جیت لیا تھا۔ خود کپتان وراٹ نے بھی پہلے میچ کے بعد اپنے پسندیدہ کھلاڑی پانڈیا کی جم کر تعریف کی تھی۔ دوسرے میچ میں ہندوستانی کھلاڑی اپنی غلطیوں سے سبق حاصل کرکے سیریز کا دفاع کرنے کی ہرممکن کوشش کریں گے ۔ ادھر کیپ ٹا¶ن میں پہلا ٹیسٹ 72 رنز سے ہار چکی دنیا کی نمبر ایک ہندستانی ٹیم کے لئے سینچورین میدان میں دوسرے ٹیسٹ میں واپسی کرنا بہت مشکل ہوگا کیونکہ اس میدان میں میزبان ٹیم کا سکہ جم کر چلتا ہے ۔ہندستان نے اس میدان پر محض ایک ٹیسٹ کھیلا ہے جو 16 سے 20 دسمبر 2010 تک کھیلا گیا تھا جس میں ہندستان کو اننگز اور 25 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔اس میچ میں ہندستانی کپتان مہندر سنگھ دھونی تھے ۔وریندر سہواگ، راہل دراوڑ، سچن تندولکر، وی وی ایس لکشمن، گوتم گمبھیر اور سریش رینا جیسے بڑے بلے بازوں سے آراستہ ہندستانی ٹیم پہلی اننگز میں صرف 38.4 اوور میں 136 رن پر ڈھیر ہو گئی تھی۔ سچن نے سب سے زیادہ 36 رن بنائے تھے جس کے بعد دھونی نے 33 اور ہربھجن سنگھ نے 27 رن بنائے ۔جنوبی افریقہ نے ہاشم آملہ کے 140، جیکس کیلس کے نات آ¶ٹ 201 اور اے بی ڈی ولیرس 129 رنز سے چار وکٹ پر 620 رن بنا کر اپنی اننگز ڈکلئیر کی تھی ۔ ہندستانی ٹیم نے دوسری اننگز میں قابل ستائش جدوجہد کی اور 459 رن بنائے ۔سچن 111 رن بنا کر ناٹ آ¶ٹ رہے ۔گمبھیر نے 80، سہواگ نے 63، دراوڑ نے 43 اور کپتان دھونی نے 90 رن بنائے ۔دوسری اننگز کی جدوجہد کے باوجود ہندستان کو اننگز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پہلا ٹیسٹ ہار جانے کے بعد دوسرے ٹیسٹ میں واپسی کرنا ہندوستانی کھلاڑیوں کے لیے ٹیڑھی کھیر ثابت ہوگا۔اس میدان پر بھی تیز گیندبازوں کا سکہ چلتا ہے ۔دسمبر 2010 کے ٹیسٹ میں مورن مورکل نے دونوں اننگز میں سات وکٹ اور ڈیل اسٹین نے سات وکٹ لئے تھے ۔ پہلے ٹیسٹ میں ہندستانی بلے بازوں نے جنوبی افریقہ کے تیز گیند بازوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے تھے اور دوسرے ٹیسٹ کے لیے جنوبی افریقہ کے کوچ وٹس گبسن نے بھی کہا ہے کہ اس میچ میں بھی چار تیز گیندبازوں کے ساتھ ہندستان پر حملہ بولا جائے گا۔ جنوبی افریقہ نے سینچورین میدان میں نومبر 1995 میں انگلینڈ سے پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا جو ڈرا رہا تھا۔اس میدان پر اب تک 22 ٹیسٹ کھیلے گئے ہیں جن میں سے جنوبی افریقہ نے 17 ٹیسٹ جیتے ہیں، تین ٹیسٹ ڈرا کھیلے ہیں اور صرف دو ٹیسٹ گنوائے ہیں۔جنوبی افریقہ کو سینچورین میں جنوری 2000 میں انگلینڈ نے دو وکٹ اور فروری 2014 میں آسٹریلیا نے 281 رنز سے شکست دی تھی۔ اس میدان پر جنوبی افریقہ نے اپنے گزشتہ تین ٹسٹ میچوں میں ویسٹ انڈیز کو اننگز اور 220 رنز سے ، انگلینڈ کو 280 رنز سے اور نیوزی لینڈ کو 204 رنز سے شکست دی ہے ۔ جنوبی افریقہ کے اس ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے ہندستان کو اپنی 200 فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا تبھی جاکر وہ سیریز میں برابری کی توقع کر پائیں گے ۔