چیف جسٹس پاکستان نے مارکیٹوں سے ڈبے والے دودھ اٹھانے کا حکم دیا

کراچی / اسلام آباد13( آئی این ایس انڈیا ) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ڈبے کے ناقص دودھ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تو عدالت عظمیٰ نے ڈبوں کے دودھ کے تمام نمونے پی سی ایس آئی آر بھیجنے کا حکم دیا اور دودھ کے نمونوں کے ٹیسٹ کی ذمے داری فیصل صدیقی ایڈووکیٹ کو سونپ دی گئی۔۔چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو حکم دیا کہ دودھ کی پرو ڈ کٹس ٹیسٹ کے لیے بھیجیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ڈبوں میں فرو خت ہونے والا دودھ، دودھ نہیں فراڈ ہے، یہ سفید مادہ ہے۔ معز ز جج نے استفسار کیا کہیں ان ڈبوں کے دودھ میں یوریا تو شامل نہیں؟ انہوں نے حکم دیا کہ آج ہی مارکیٹوں سے پیکٹ والے دودھ کی تمام برانڈز کی مصنوعات اٹھائیں۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ حکم دیں گے کہ ڈبوں پر تحریر کریں کہ یہ دودھ کا نعم البدل نہیں۔چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھاکہ پنجاب میں کروڑوں روپے لگا کر لیبز ٹھیک کرائی ہیں، سندھ میں فوڈ اتھارٹی ہی نہیں، سندھ حکومت کیا کررہی ہے؟ ایڈوو کیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ فوڈ اتھا ر ٹی کی قانون سازی کرلی اور فنڈرز مختص کر دیئے ہیں اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اتھارٹی بنتی رہے گی،کیا جب تک شہریوں کو غیر معیاری دودھ پلائیں گے ؟ خیال رہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے دودھ کی پیدوار کے لیے بھینسوں کو ٹیکے لگانے پر بھی پابندی عائد کررکھی ہے۔