تین طلاق کوچیلنج کرنے والی عشرت جہاں کو بی جے پی استقبالیہ دے گی

کلکتہ یکم جنوری(یو این آئی) تین طلاق کے خلاف درخواست دینے والی کلکتہ کی عشرت جہاں نے جس نے کل ہی بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے نے آج کہا ہے کہ وہ بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد مسلم خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے کام کریں گی۔عشرت جہاں نے کہا کہ میں نچلی عدالت سے لے کر سپریم کورٹ تک میں انصاف کی لڑائی لڑی اور مجھے خوشی ہے کہ وزیر اعظم مودی جی کی پہل پر لوک سبھا سے تین طلاق کے خلاف بل پاس ہوا اور میں اسی وجہ سے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے اور میں مستقبل میں خواتین کے حقوق کیلئے کام کریں گی ۔عشرت جہاں نے کہا کہ تین طلاق کے خلاف لڑائی میں مجھے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی جانب سے کوئی حمایت نہیں ملا ۔ممتا جی ایک خاتون ہیں انہیں ہماری مدد بہر صورت کرنا چاہیے تھا مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق عشرت جہاں کو بی جے پی کی مختلف شاخیں اور ضلع یونٹ استقبالیہ دے گی ۔عشرت جہاں نے دعویٰ کیا کہ اس کے شوہر نے فون پر3طلاق دیا تھا۔خیال رہے کہ گزشتہ سال 22اگست کو سپریم کورٹ کی پانچ رکنی بنچ میں سے تین ججوں نے تین طلاق کو ایک طلاق مانا تھا ۔سپریم کورٹ کی ہدایت پر گزشتہ ہفتہ پارلیمنٹ میں تین طلاق کے خلاف (پروٹیکشن آف رائٹس آن میریج بل 2017)پاس کیا ہے ۔اس بل کے تحت تین طلاق جہاں غیر قانونی ہوگا وہیں تین طلاق دینے والوں کو تین سال کی سزا ہوسکتی ہے ۔لوک سبھامیں پیش تین طلاق بل پر جہاں مسلم حلقے سے شدیدتنقید ہورہی ہے وہیں کئی ماہرین قانون اس بل کی مخالفت کررہے ہیں کہ ایک سول معاملے کو کریمنل ایکٹ میں کیسے تبدیل کیا جاسکتا ہے ۔