آسٹریلوی رکن پارلیمنٹ کا مسلمان خواتین کے ساتھ اظہارِ یک جہتی

کینبیرا 5جنوری ی( آئی این ایس انڈیا ) آسٹریلیا میں ایک رکن پارلیمنٹ کئی ماہ سے عطیات اور چندہ جمع کرنے میں مصروف ہیں تا کہ میلبورن شہر کی ایک دیوار پر بنی پینٹنگ کو دوبارہ سے درست حالت میں لایا جا سکے۔ مسلمان خواتین کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرنے والی ان تصاویر کو آسٹریلیا میں مقیم ایک سعودی خاتون فن کار نے اپنے ذاتی اخراجات پر بنایا تھا۔ کچھ عرصہ قبل تصویر کو خراب کر دیا گیا۔ مقامی آبادی نے اس عمل کو “مسلم خواتین کے خلاف نسل پرستانہ حملہ قرار دیا۔تفصیلات کے مطابق چند ماہ قبل نامعلوم افراد نے میلبورن کی ایک شاہراہ پر موجود اس فن پارے کے آثار کو د±ھندلا کر دیا تھا۔ اس پینٹنگ میں حجاب پہنی ہوئی عرب خواتین کے چہرے بنائے گئے تھے۔آسٹریلوی پارلیمنٹ کے رکن پیٹر خلیل نے گزشتہ برس فروری میں دیوار کی پینٹنگ پر حملے کی خبر پھیلنے کے فوری بعد انٹرنیٹ پر ایک عطیہ مہم کا آغاز کر دیا۔ اس مہم کا مقصد مذکورہ پینٹنگ کی تجدیدِ نو اور ا±س کے خد و خال کی از سرِ نو درستی ہے۔ ذرائع کے مطابق دیوار پر بنی پینٹنگ کی بحالی کے لیے مجموعی طور پر 1000 ڈالر کی ضرورت ہے اور پیٹر خلیل اب تک اپنی مہم کے ذریعے اس کا 75% یعنی 750 ڈالر کی رقم جمع کر چکے ہیں۔پیٹر نے اپنی چندہ م±ہم کے ضمن میں تحریر کیا کہ یہ دیوار ان کے انتخابی حلقے میں واقع ہے اور اس پر دھاوا فن پر حملہ اور خواتین کے خلاف واضح پیغام ہے۔ پیٹر کے مطابق اس بات سے قطع نظر کہ یہ کارروائی کرنے والے اسلامی شدت پسند ہیں یا مسلمان دشمن عناصرہمیں چا ہیے کہ خواتین کے معاند اس عمل کے خلاف صف بستہ ہو کر ڈٹ جائیں۔پیٹر خلیل کی جانب سے متعارف کرائی گئی عطیات مہم میں درجنوں آسٹریلوی اور عرب باشندوں نے حصّہ لیا۔ واضح رہے کہ میلبورن شہر میں مسلمانوں اور عربوں کی ایک بڑی تعداد رہتی ہے۔