علماءاور ائمہ کو بیدار رہنے کی ضرورت ،اہل مدارس اپنے طور پر تحفظ ختم نبوت کیلئے مبلغین طے کریں

نئی دہلی:۶جنوری (ابصار احمد صدیقی)کل ہند مجلس تحفظ ختم نبوت دارالعلوم دےوبند کے ز ےر نگرانی اور جمعےة علماءصوبہ دہلی کے زےر اہتمام اےوان غالب نئی دہلی مےں تحفظ ختم نبوت کانفرنس منعقد ہوئی، جس کا آغاز مولانا قاری محمد عثمان قاسمی اما م وخطےب مسجد شاہ گنج کی تلاوت قرآن مجےد اور حافظ محمد سہراب متعلم باب العلوم جعفرآباد کے ذرےعہ حمد ونعت پاک سے ہوا ۔ناظم کل ہند مجلس ختم نبوت دارالعلوم دےوبند اور جمعےة علماءہند کے صدر مولانا قاری سےد محمد عثمان منصورپور ی نے اپنے خصوصی خطاب مےں ختم نبوت کی تفصےلات بےان کرتے ہوئے فرماےا کہ حضور اقدس صلی اللہ علےہ وسلم نبی آخرالزماں ہےں، آپ صلی اللہ علےہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہےں آنے و الا ہے۔ جہاں تک حضرت مہدی کی بات ہے وہ نبی نہےں ہوں گے اور جو حضرت مہدی کے ظہور کی خصوصےات ہےں وہ کسی مےں نہےں پاٹی جاتی ہےں، مہمان خصوصی مولانا مفتی عفان منصورپوری صدر المدرسےن جامع مسجد امروہہ نے اپنے خطا ب مےں علامات قےامت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حضرت مہدی کی علامتِ ظہور نہاےت واضح ہےں ۔ احا دےث صحےحہ کے مطابق کسی بھی اعتبار سے شکےل بن حنےف مےں کوئی علامت نہےں پائی جاتی ہے ، آپ نے کہا کہ علماءو ائمہ کو بےدار رہنے کی ضرورت ہے ۔ مولانا عابد قاسمی صدر جمعےة علماءدہلی نے شکےل بن حنےف کے تعلق سے عوام کو متوجہ کرتے ہو ئے کہا کہ اس عنوان پر دہلی مےں جگہ جگہ پروگرام ہو نا چاہےے ، ناظم کانفرنس مولانا جاوےد صدےقی قاسمی جنرل سکرےٹری جمعےة علماءصوبہ دہلی نے تحفظ ختم نبوت کانفرنس مےں تجاوےز پےش کرتے ہوئے کہا کہ اہل مدارس اپنے طور سے تحفظ ختم نبوت کے لےے مبلغےن طے کرےں اور تربےتی کےمپ کا انعقاد کرےں، کتابچے ، رسالے اپنے اداروں کے نام سے شائع کرےں ۔ حاضرےن نے بالاتفاق ہاتھ اٹھا کر ان تجاوےز کی تائےد کی ۔ مولانا وسےم ندوی استاذ جامعہ سنابل اوکھلہ نے کہا کہ ختم نبوت کا عقےدہ امت کا متفقہ اےمانی عقےدہ ہے ۔ جمعےة علماءہند اور دارالعلوم دےوبند نے اس اہم مو ضوع پر کانفرنس کا انعقاد کرکے پوری امت پر احسان کےا ہے ۔ مولانا مسلم قاسمی صدر جمعےة علماءصوبہ دہلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مےں جمعےة علماءصوبہ دہلی کو مبارک باد پےش کرتاہوں کہ دارالعلوم دےوبند کے اہم شعبہ تحفظ ختم نبوت جس کی خدمات بہت زےادہ ہےں ، آج اس کی دہلی ےونٹ کو متحرک کےا گےا۔ ےہ کانفرنس اسی سلسلے کی اہم کڑی ہے ۔مولانا داﺅد امےنی نائب صدر جمعےة علماءصوبہ دہلی نے مدرسہ باب العلوم کے زےر اہتمام سات الگ الگ اہم موضوعات پر کتابچے کانفرنس مےں تقسےم کرائے ، آپ نے اس کانفرنس کے انعقاد کو وقت کی اہم ضرورت بتاتے ہوئے تربےتی کےمپ کے انعقاد کا اعلان کےا ۔ان کے علاوہ دےگر اہم خطاب کرنے و الو ںمےں مولانا آصف محمود قاسمی امام وخطےب ان شاءللہ مسجد چوہان بانگر، مفتی ذکاوت حسےن شےخ الحدےث مدرسہ امےنےہ کشمےری گےٹ، مفتی اشرف قاسمی صدر مفتی مدرسہ حسےن بخش، ڈاکٹر سعےد الد ےن قاسمی نانگلوئی ، مفتی عبدالصمد قاسمی نائب صدر جمعےة علماءمغربی زون ےوپی، مولا نا ابراہےم قاسمی صدر جمعےة علماءضلع غاز ی آبا، مولانا فاروق مظہراللہ قاسمی امام و خطےب شاہی جامع مسجد بھوگل، مولانا عبدالسبحان قاسمی صدر جمعےة علماءضلع چاند نی چوک، ےوسف بھائی چاندنی چوک، مولانا زاہد قاسمی صدر جمعےة علماءمشرقی دہلی ، قاری عبدالسمےع نائب صدر جمعےة علماءصوبہ دہلی ،قاری احرارالحق جوہر قاسمی ، مولانا ضےاءاللہ قاسمی ، قاری ہارون اسعدی ، مولانا محمود امےنی، مولانا اخلاق قاسمی مصطفے آباد کے نام قابل ذکر ہےں ۔اس اجلاس مےں اہم شرکاءکے نام حسب ذےل ہےں: مولانا شمےم احمد قاسمی امام وخطےب مدےنہ مسجد جعفرآباد، قاری محمد عارف امام نرسری مسجد ، مولانا اسلام الدےن قاسمی ، شےخ علےم الدےن اسعدی ، حافظ رشےد احمد، قاری عبدالغفار مہتمم مدرسہ بےت العلوم ، وسےم صد ےقی ، مولانا حسام الدےن قاسمی ، مولانا اسجد قاسمی جنرل سکر ےٹر ی جمعےة علماءغازی آباد، قاری فرمان، مولانا خلےل احمد قاسمی ، قاری شاہد قاسمی ، مولانا ڈاکٹر جاوےد انور قاسمی ، مولانا افشاں قاسمی، مولانا حسےن احمد قاسمی ، مولانا غےا©ث الدےن مظاہری ، مفتی بشےر احمد قاسمی ، مولانا غےو راحمد قاسمی ، مولانا مرشد، مولانا محمد اسلام نئی دہلی ، قاری محمد حسن، مولانا مسعود عالم قاسمی ، مفتی عبدالواحد قاسمی ، ثناءاللہ رحمانی ، مولانا دےن محمد، ڈاکٹر ابومسعود، مفتی کفےل الرحمن قاسمی ، محمد طاہر بھائی لال کنواں ، مولانا ابراہےم ، قاری آزاد، مولانا ےوسف قاسمی ، مفتی شکےل ، حاجی اسعد مےاں ، مولانا قاسم نوری ، مولانا شفےق احمد قاسمی ما لےگانوی ، مولانا محمد خالد قاسمی سمےت دہلی غازی آباد، او ر مختلف علاقوں کے علماء، ائمہ و ذمہ دارا ن مساجد اور اہم نما ےندے کثےر تعداد مےں موجود تھے ۔صدر جمعےة علماءہند مولانا قاری محمد عثمان کی دعاءپر مجلس کا اختتام ہوا۔