قصور: پرتشدد مظاہرے قابو میں آگئے، رینجرز کی گشت

قصور/ لاہور 12جنوری ( آئی این ایس انڈیا ) میں پرتشددمظاہرے قابو میں آگئے، رینجرز نے فلیگ مارچ کیا۔ اسپتال اورپی اے نعیم صفدر کے ڈیرے پر دھاوا بولنے والے کئی ملزم گرفتارکرلیے گئے۔ تاجر تنظیموں نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا، امن و امان برقرار رکھنے میں مدد کی یقین دہانی کرادی۔زینب کے قاتل کی تلاش میں مدد د ینے والے کو ایک کروڑرو پے دینے کا بھی اعلان کیا گیا ہے جبکہ زینب کے والد محمد امین نے قصور کے مشتعل مظاہرین سے پ±رامن رہنے کی اپیل اور جے آئی ٹی کے سربراہ کو تبدیل کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔سانحہ قصور کو تین روز گزرنے کے بعد بھی،ننھی کلی کو کچلنے والا درندہ صفت آزاد ہے۔پولیس اسے تو نہ پکڑ سکی،تاہم مظاہروں اور توڑ پھوڑ کے الزام میں گھروں پر دھاوا بول کر متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔ شہر میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے رینجرزکے200 اہلکاربکتربندگاڑیوں اورموبائل کےساتھ پہنچ گئے اور فلیگ مارچ کیا۔محکمہ داخلہ پنجاب اور آئی جی نے2روزقبل رینجرز کو طلب کیاتھا۔شہر کی تاجر تنظیموں نے بھی ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے،شہر میں امن و امان کی صورتحال بگڑنے نہیں دی جائے گی۔دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب نے ملزم کی نشاندہی میں مدد دینے والے شخص کے لئے ایک کروڑ روپے اور پولیس فائرنگ سے جاں بحق دونوں افراد کے لواحقین کے لئے 30، 30 لاکھ روپے مالی امدادکااعلان کیااورکہا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین میں سے 2 کو ملازمت دی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کیس کا چالان 24 گھنٹے میں پیش کیا جائے۔چالان پیش کرنے میں کوئی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔شہید زینب کے والد کا کہنا تھا پولیس بروقت کارروائی کرتی تو بیٹی بچ سکتی تھی۔زینب کے بہیمانہ قتل پر قصور گزشتہ روز بھی جلاو¿، گھیرا و¿ اور ہنگاموں کی نذر رہا۔مشتعل مظاہرین نے ڈی ایچ کیو اسپتال پر دھاوا بول کر اسے خالی کرادیا۔مختلف مقامات پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی دیکھنے میںآ ئیں،60سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔