نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کو سیریز بچانے کا چیلنج

ڈنیڈن ، 12 جنوری ( یو این آئی) پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تیسرا ون ڈے کل کھیلا جائے گا جہاں 2۔0 کے خسارے سے دوچار پاکستان کو سیریز بچانے کا چیلنج درپیش ہے ۔ چمپئنز ٹرافی میں فتح اور نیوزی لینڈ کے خلاف 5۔0 سے کلین سوئپ کے بعد پاکستانی ٹیم بلند و بانگ دعو¶ں کے ساتھ نیوزی لینڈ پہنچی تو سب کوامیدتھی کہ سرفراز احمد کی زیر قیادت یہ ٹیم بہتر کھیل پیش کرے گی لیکن ابتدائی دونوں میچوں میں شکست کھانے والی پاکستانی ٹیم میں ماضی کی جھلک واضح طور پر نظر آئی۔ پاکستانی بیٹنگ لائن دونوں میچوں میں بری طرح ناکامی سے دوچار ہوئی جبکہ بالرز بھی ابتدائی اوورز میں حریف ٹیم کو دبا¶ میں لینے میں ناکامی سے دوچار ہوئے اور جس کے سبب ویلنگٹن اور نیلسن میں میزبان ٹیم نے باآسانی فتح حاصل کی۔ دونوں ہی میچوں میں ٹیم کیلئے سب سے بڑا لمحہ فکریہ بیٹنگ لائن کی بدترین ناکامی ہے جہاں کیویز کی نپی تلی بالنگ پر پاکستانی بلے بازوں نے غیرضروری شاٹس کھیل کر وکٹیں گنوائیں جس سے ابتدائی دس اوورز میں ہی میچ کا نتیجہ صاف نظر آنے لگا۔ نیوزی لینڈ میں با¶نس سے پریشان پاکستانی بلے بازوں نے دونوں ہی میچوں میں بیٹنگ کیلئے سازگار وکٹ پر رنز کرنے کا موقع گنوایا جس کی سب سے بڑی مثال دونوں ہی میچوں میں پاکستانی ٹیل اینڈرز کی کارکردگی ہے جنہوں نے ذمے داری کا مظاہرہ کر کے پاکستان کو معقول اسکور تک رسائی دلائی۔ تاہم صرف بیٹنگ ہی نہیں بلکہ بالنگ بھی ابھی تک نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کو پریشان کرنے میں ناکام نظر آتی ہے اور چمپئنز ٹرافی میں تمام ہی ٹیموں کو پریشانی سے دوچار کرنے والی پاکستانی بالنگ لائن اپ کیوی بلے بازوں کے سامنے بے بس نظر آتی ہے اور حتیٰ کہ عالمی نمبر ایک حسن علی بھی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم اب تک پاکستان کے خلاف گزشتہ آٹھ ون ڈے میچوں میں فاتح رہی ہے اور ہوم سیزن میں اب تک کوئی غلطی نہ کرنے والی ٹیم لگاتار نویں فتح کیلئے پرعزم نظر آتی ہے ۔ پاکستان کے نقطہ نظر سے اچھی خبر یہ ہے کہ اوپنر فخر زمان نے فٹنس حاصل کر لی ہے اور وہ میچ پریکٹس بھی کر رہے ہیں لہٰذا امام الحق کو ٹیم سے باہر بیٹھنا پڑے گا۔ میچ کیلئے پاکستانی ٹیم میں ایک اور تبدیلی بھی متوقع ہے اور ممکنہ طور پر اسپن و سلو وکٹ کے پیش نظر شعیب ملک کی جگہ حارث سہیل کو کھلائے جانے کا امکان ہے البتہ بالنگ میں رومان رئیس کی ناقص کارکردگی کے باوجود کسی تبدیلی کا امکان نظر نہیں آتا۔ ادھر نیوزی لینڈ کے اسکواڈ میں کولن ڈی گرینڈ ہوم کی واپسی ہوئی ہے لیکن امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ میزبان ٹیم لگاتار تیسرے میچ میں ٹیم میں بغیر تبدیلی کے ساتھ میدان میں اترے گی۔ اعدادوشمار کے تناظر میں دیکھا جائے تو ڈنیڈن کے یونیورسٹی اوول گرا¶نڈ پر پاکستان ٹیم نے کبھی ون ڈے میچ نہیں کھیلا جبکہ کیوی ٹیم یہاں پانچ میچوں میں ناقابل شکست ہے ۔