اسرائیلی جج کا عہد تمیمی کو ٹرائل تک حراست میں رکھنے کا حکم

مقبوضہ بیت المقدس،۸۱جنوری(پی ایس آئی)اسرائیل کی ایک فوجی عدالت کے جج نے فلسطینی نو عمر مزاحمت کار عہد تمیمی کو ان کے خلاف مقدمے کی سماعت تک جیل میں قید رکھنے کا حکم دیا ہے ۔ ان کے خلاف اپنے گھر کے باہر دو قابض اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ اور ٹھڈے مارنے کے الزام میں مقدمہ چلا یا جارہا ہے۔اسرائیلی جج نے بدھ کے روز اپنے حکم میں کہا ہے کہ ” میں اس کا کوئی متبادل نہیں ڈھونڈ سکا ہو ں کہ میں اس ( عہد تمیمی) کو مقدمے کی کارروائی تک زیر حراست رکھنے کے سوا کوئی اور حکم دوں۔اس پر جن جرائم کے مرتکب ہونے کا الزام عاید کیا گیا ہے ،وہ اتنے سنگین ہیں کہ حراست کے سوا کسی متبادل کی اجا ز ت نہیں دی جاسکتی ہے“۔16 سالہ عہد تمیمی اور ان کی 20 سالہ کزن نور تمیمی کو 15 دسمبر کو مغربی کنا ر ے میں واقع گاو¿ں نبی صالح میں دو اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ اور ٹھڈے مارنے کے الزام میں 19 دسمبر کوگرفتار کیا گیا تھا۔ان کے مکان کے احا طے میں دو اسرائیلی فوجی آ گھسے تھے اور ان دونوں نے انھیں مکا ن سے نکالنے کی کوشش کی تھی۔اس واقعے کی ویڈیو انٹر نیٹ پر وائر ل ہوگئی تھی جس پر انھیں اسرائیلی فوج کی شان میں گستاخی اور توہین کے الزام میں گرفتار کر کے مغربی کنا رے میں واقع گاو¿ں بیتونیہ میں قائم اسرائیل کے زیر انتظام عفر جیل میں بند کردیا گیا تھا۔ عہد تمیمی کو فلسطینیو ں نے ہیرو قرار دیا ہے اور وہ فلسطینیوں کی اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت کی ایک علامت کے طور پر ابھری ہیں۔ وہ اپنی گرفتاری سے قبل بھی مغربی کنا رے پر اسرائیلی فوج کے پچاس سال سے جاری قبضے کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیتی رہی ہیں۔