ٹرمپ کے دباو¿ کا نتیجہ: ایران، یورپ کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ

لندن ،۸۱جنوری(پی ایس آئی)مغربی ذرائع نے بتایا ہے کہ ایران اپنے متنازع بیلسٹک میزائل پروگرام اور مشرق وسطی میں علاقائی تو سیع کے سلسلے میں اپنی تخریبی پالیسیو ں کے حوا لے سے یورپی یونین کے ساتھ مذا کر ات پر آماد ہ ہو گیا ہے۔برطانوی اخبار ’فنانشل ٹائمز‘نے بدھ کے روز بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباو¿ اور جوہری معاہدے کی اصلاح کے مطا لبے کے نتیجے میں تہران یورپ کے ساتھ مذکورہ امور کو زیر بحث لانے پر راضی ہو گیا۔آخری مو قعڈونلڈ ٹرمپ جوہری معاہدے پر نظر ثانی اور اس کی اصلاح کے لیے آخری موقع دے چکے ہیں۔وہ معاہد ے میں بعض ترامیم چاہتے ہیں جن میں میزائل پروگرا م کا خاتمہ اور ایران کے جو ہری ہتھیار وں کا عد م حصول شامل ہے۔ ٹرمپ بارہا یہ دھمکی بھی د ے چکے ہیں کہ ایران کی جا نب سے ان شرائط پر عدم موافقت کی صورت میں امریکہ معاہدے سے نکل جائے گا جب کہ یہ موقف یو رپ کے نزدیک پسندیدہ نہیں۔اخبار نے جرمن وزار ت خارجہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ جرمنی ، فرانس اور برطانیہ کے وزر اءاعظم کے علاوہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی رابطہ کار فیڈریکا موگرینی تہران کے ساتھ اس امر پر متفق ہو گئے ہیں کہ ایران کے میزائل پروگرام اور خطے میں دیگر ممالک کے معا ملات میں مد ا خلت کے حوالے سے ’بھرپور اور سنجیدہ‘ بات چیت شروع کی جائے۔رپورٹ کے مطابق جر من وزیر خارجہ زیگمار گابریئل نے امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کو ایران کے ساتھ اس موا فقت کے نتائج سے آگاہ کیا۔ یہ پیش رفت گزشتہ ہفتے زیگمار کی فرانس اور برطانیہ کے وزراءخارجہ سے ملاقات کے بعد سامنے آئی۔ اسی طرح فیڈ ر یکا موگرینی نے بھی ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد سے ملاقات کی تھی۔ ٹرمپ کا انتباہ اخبار کے مطابق یورپی سفارت کار تیزی کے ساتھ وہائٹ ہاو¿س کے ذمّے داران سے معلو مات حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں تا کہ ٹرمپ کے ا±ن مطالبات کا تعین کیا جا سکے جو وہ یورپی یونین کو دی گئی 120 روز کی مہلت کے دوران جوہری معا ہد ے میں ترامیم کے واسطے کریں گے۔ ایک یور پی سفار ت کار نے فنا نشل ٹائمز کو بتایا کہ ٹرمپ کی یورپی یونین کو د یے گئے اس انتباہ کا حاصل یہ ہے کہ اگر آئندہ چار ماہ کے دوران ’آپ لوگوں نے عمل نہیں کیا تو معاہدہ اختتام پذیر ہو جائے گا۔ اس طرح آ پ لوگ ہمارے شانہ بشانہ نہیں بلکہ ایرا ن کے ساتھ کھڑے ہوں گے‘۔تہران اور یورپ کے بیچ اچھے تعلقات رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تہرا ن نے یورپ کے ساتھ اچھے تعلقا ت قائم کر نے کی کوشش کی تا کہ اپنی علاقائی پالیسیو ں کے سبب اپنے خلاف ایک بڑے بین الاقوا می محاذ کی تشکیل کو روک سکے۔ تاہم ایرانی تجزیہ کار خبردار کر رہے ہیں کہ جوہری معا ہدہ امریکہ کے بغیر ہر گز جاری نہیں رہ سکے گا۔ ڈونلڈ ٹر مپ بار ہا اس جوہری معاہدے کو ’بدتر ین‘ قرار د ے چکے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ برس اکتوبر میں ایرا ن کی جانب سے معاہدے کی پا سداری کی تو ثیق سے انکار کر دیا اور معاہدے کے مستقبل کو غیر یقینی حالت میں چھوڑ دیا۔ ٹر مپ نے ایران پر الزام عائد کیا کہ وہ دہشت گرد تنظیموں اور ملیشیاو¿ں کی سپورٹ اور بیلسٹک میزائل پرو گرام کو ترقی دے کر خطے اور پوری دنیا میں شد ت پسندی اور دہشت گردی کو پھیلا رہا ہے۔