امریکی حکومت کا شٹ ڈاون، عارضی اخراجات بل پر ووٹنگ پیر کو طے

واشنگٹن 21جنوری ( آئی این ایس انڈیا ) امریکہ میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹ قانون ساز سرکاری اخراجات کے بل پر اتفا ق نہ ہونے کا الزام ایک دوسرے پر عائد کر رہے ہیں اور یہ سیاسی تعطل ہفتہ کو بھی جوں کا توں رہا۔سینیٹ میں اکثریتی راہنما مچ مکونل نے ہفتہ کو دیر گئے کہا کہ انھوں نے حکومت کو آٹھ فروری تک اپنے امور کی ادائیگی کے لیے اخراجات کے نئے بل پر رائے شماری کے لیے پیر ایک بجے علی الصبح کا وقت رکھا ہے۔جمعہ کو نصف شب اس بل پر اتفاق نہ ہونے کے باعث جزوی شٹ ڈاو¿ن کا آغا ز ہو گیا تھا جس کے بعد سوائے انتہائی ضرور ی سرکاری امور کے علاوہ دیگر کارکنان کو رخصت پر بھیج دیا گیا تھا۔قانون سازوں کے درمیان دفاعی اخراجات اور امیگریشن کے معاملات بشمول وہ قانون سازی جس کے ذریعے ان تقریباً آٹھ لاکھ غیرقانونی تارکین وطن نوجوانوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے جو بچپن میں امریکہ آئے تھے، اختلافات پائے جاتے ہیں۔تاہم ڈیموکر یٹک سینیٹر ٹیمی بالڈون اخراجات کے ان عارضی بلوں پر یہ کہہ کر معترض تھیں کہ سب صرف وقت گز اری کے لیے ہے اور اس سے امریکی عوام کے لیے خدمات انجام نہیں دی جا سکتیں۔ ریپبلکن سینیٹر لنڈسی گراہم نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ ایک بہت برا لگ رہا ہے لیکن بہت سے سینیٹرز خیرسگالی کے ساتھ اس مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں۔ دھر وائٹ ہاو¿س کی ترجمان سارہ ہکابی سینڈرز نے ہفتہ کو ایک بیان میں کہا کہ “صدر اس وقت تک امیگریشن اصلاحات پر مذاکرات نہیں کریں گے جب کہ ڈیمو کر یٹس یہ کھیل بند نہیں کرتے اور حکومت کو دوبا رہ نہیں کھولتے۔ اسی اثنا میں وفاقی اداروں نے اپنے ہاں غیر اہم ملازمتوں پر مامور لوگوں کو رخصت پر بھیجنا شروع کر دیا ہے۔