وہائٹ واش سے بچنے کے ارادے سے اترے گا بھارت

جوہانسبرگ، 22 جنوری (یو این آئی) جنوبی افریقہ سے سیریز گنواچکی نمبر ون ہندوستانی کرکٹ ٹیم بدھ سے شروع ہونے جارہے تیسرے اور سیریز کے آخری کرکٹ ٹسٹ میں عزت بچانے کے ساتھ میزبان ٹیم کے ہاتھوں وائٹ واش سے بھی بچنے کے مقصد سے اترے گی۔ ہندوستان نے جنوبی افریقہ سے پہلا میچ 72 رنوں سے اور دوسرا میچ 135 رنوں سے ہارا تھا اور وہ سیریز پہلے ہی 0۔2 سے گنواچکی ہے ۔ ایسے میں تیسرا میچ بھلے ہی نتیجے کے لحاظ سے اس کے لئے اہم نہ ہو لیکن دنیا کی نمبر ایک ٹیم ہونے کے ناطے وقار کے لحاظ سے کافی اہم ہوگا۔ وراٹ کوہلی کی قیادت میں ٹیم انڈیا نے آخری میچ میں جیت کے لئے میچ سے قبل سخت پریکٹس بھی شروع کردی ہے اور بلے بازی آرڈر میں اجنکیا رہانے کی واپسی کے بھی اشارے مل رہے ہیں جنہیں گزشتہ میچ میں باہر رکھے جانے کے سلسلے میں کپتان کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ حالانکہ رہانے کو باہر رکھے جانے سے آخری الیون میں کس کھلاڑی کو باہر بیٹھنا ہوگا یہ ابھی واضح نہیں ہے ۔ ونڈرس پچ کی بات کریں تو یہ میدان ہندوستانی ٹیم کے لئے کامیاب رہا ہے اور جنوبی افریقہ میں واحد جیت اسے اسی میدان پر سال 2006 میں ملی تھی۔ یہ میچ ہندوستان نے 123 رن سے جیتا تھا جس میں شانت کمار شری سنت کے پانچ وکٹ کافی اہم تھے ۔ اس کے علاوہ اس نے دسمبر 2013 میں یہاں ایک میچ ڈرا بھی کرایا ہے جبکہ کیپ ٹا¶ن اور سنچورین میدانوں کے مقابلے میزبان ٹیم کو اس میدان پر خاص کامیابی نہیں ملی ہے ۔ ٹسٹ رینکنگ میں ہندوستان سے ایک پائیدان نیچے دوسرے نمبر پر قابض جنوبی افرقہ بھی اس میچ میں اپنے گھریلو حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یہاں کلین سویپ کرناچاہے گی۔ افریقی ٹیم کو اپنے تیز گیند بازوں کی بدولت پچھلے دونوں میچوں میں بڑی کامیابی ملی تھی تو وہیں ہندوستانی بلے باز فلاپ ثابت ہوئے ۔ ایسے میں ٹیم انڈیا کے آخری گیارہ میں رہانے کی واپسی اور ان کی کارکردگی پر سبھی کی نگاہیں رہیں گے ۔ دوسری جانب ہندوستانی تیز گیند بازوں نے ابھی تک بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جس میں ایشانت شرما اور محمد شمی خاصے کامیاب رہے ہیں۔ پہلے کیپ ٹا¶ن میچ میں بھونیشور کمار کامیاب رہے تھے اور آخری الیون میں تینوں گیند بازوں کا جلوہ پھر سے دیکھنے کو مل سکتا ہے ۔ حالانکہ بھونیشور کمار کو سنچورین میں باہر بٹھایا گیا تھا لیکن سمجھا جارہا ہے کہ ونڈرس میں وہ واپسی کے لئے تیار ہیں۔ اس کے علاوہ جسپریت بمراہ اور امیش یادو بھی تیز گیند بازی کا اہم حصہ ہیں۔ان کی بدولت گیند بازی کے شعبے میں ورائٹی نظر آرہی ہے ۔ اگر ٹیم پانچ گیند بازوں کے ساتھ اترنے پر غور کرتی ہے تو آف اسپنر روی چندر اشون کو بینچ پر بٹھایا جاسکتا ہے ۔ حالانکہ اشون نچلے آرڈر ،میں اچھے بلے باز ثابت ہوتے ہیں۔ وہیں سنچورین میں اشون اور تیز گیند باز شمی پانچ پانچ وکٹ لیکر کافی کامیاب رہے تھے ۔ بلے بازی آرڈر میں یقینی طور پر کپتان وراٹ کوہلی سے بڑے اسکور کی امید ہوگی جنہوں نے پچھلے میچ کی پہلی اننگز میں 153 رن بنائے تھے ۔ لیکن دوسری اننگز میں وہ پانچ رن ہی بنا سکے تھے اور باقی بلے بازوں سے بھی ٹیم کو کوئی مدد نہیں ملی تھی جس کے بعد کپتان نے سبھی کو کافی لٹارا تھا۔ ٹسٹ کے ماہر بلے باز اور ٹیم کے اوپنر مرلی وجئے گزشتہ دنوں میچ میں آخری الیون بھی نہیں بن سکے تھے تو لوکیش راہل کو ایک میچ میں کھیلنے کا موقع ملا اور اس میں وہ 10 اور 4 رن کی اننگز کے ساتھ فلاپ رہے ۔ دیگر ٹسٹ کے ماہر بلے باز چتیشور پجارا کا بھی یہی ہال ہے ۔ انہوں نے اب تک 26، 4، 00 اور 9 رن کی مایوس کن اننگز کھیلی ہیں۔ جنوبی افریقہ کی پچوں پر جتنے اس کے گیند باز کامیاب رہے ہیں اتنے ہی ہندوستانی گیند بازوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ لیکن اس کے بلے بازوں کی ناکامی پچھلے دنوں میچوں میں اس کی شکست کا سبب بنی اور ٹیم 25 برس بعد جنوبی افریقی سرزمین پر ٹسٹ سیریز جیت کر تاریخ رقم کرنے سے محروم رہ گئی۔ اگر وراٹ کی 153 رن کی سنچری والی اننگز کو چھوڑ دیا جائے تو انہوں نے بھی تین اننگز میں 5، 28 اور 5 رن بنائے ہیں۔ حالانکہ انہوں نے باقی بلے بازوں سے کہیں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ مڈل آرڈر میں روہت شرما بھی اپنی گھریلو فارم کو غیر ملکی سرزمین پر قائم نہ رکھ سکے ۔ رہانے کو آخری گیارہ میں شامل کئے جانے سے نتائج پر کتنا اثر پڑے گا یہ تو میچ میں ہی پتہ چلے گا۔ لیکن اس میچ میں ان کے علاوہ وکٹ کیپر بلے باز دنیش کارتک کی کارکردگی پر بھی سب کی نگاہیں ہوں گے ۔ وکٹ کیپر ردھیمان ساہا زخمی ہونے کی وجہ سے باہر ہیں جن کی جگہ تیسرے ٹسٹ میں کارتک کو شامل کیا گیا ہے ۔ کارتک نے ٹسٹ میں اپنے کیریئر کا آغاز 2004 میں کیا تھا اور اپنا آخری ٹسٹ انہوں نے تقریباً 8 سال قبل کھیلا تھا۔ اگر جنوبی افریقی ٹیم کی بات کی جائے تو ویرنون فلینڈر، کیگسو ربادا، اپنے پہلے ٹسٹ میچ میں ہی ہندوستانی کی کشتی ڈبونے والے لنگی اینگدی اور مورن مارکل ایک بار پھر اس کے لئے جیت کی راہ ہموار کرنے اتریں گے ۔ ٹیم میں اس بار شاید کیشو مہاراج کو باہر بٹھاکر ایک فاضل بلے باز کو موقع دیا جاسکتا ہے ۔ ٹیم میں اے بی ڈی ویلیئرس، ڈین ایلگر، کپتان فاف ڈو پلیسس اور کوینٹن ڈی کاک کا کردار ایک بار پھر اہم ہوگا۔