فٹنس میں پچھڑ جاتے ہیں ہندوستانی کھلاڑی:دھونی

لکھن¶، 17 مارچ (یو این آئی) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی نے کہا ہے کہ ملک میں صلاحیت کی کمی نہیں ہے لیکن کھیلوں میں آگے بڑھنے کے لیے صلاحیت کے ساتھ بہتر فٹنس بھی ضروری ہے ۔ ہندستانی ٹیم کو خصوصی مقام دلانے والے سابق کپتان نے ہفتہ کو یہاں اسپورٹس گیلکسی کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد کہا کہ کسی بھی کھیل کے لئے صلاحیت کے ساتھ ساتھ فٹنس بہتر ہونی چاہئے ۔ہندستان میں صلاحیت کی کمی نہیں ہے لیکن فٹنس کے معاملے میں وہ پچھڑ جاتے ہیں۔ دھونی نے کہا کہ کھیل میں فٹنس ہی سب کچھ ہے ۔فٹ ہیں تو یہ طے ہے کہ آپ کسی بھی کھیل میں ماہر ہو جا¶ گے ۔اس کے لئے آپ کو بہت زیادہ وقت نہیں لگے گا۔انہوں نے کہا کہ پہلے تو ماں باپ اپنے بچے کو کھیلنے پر ڈانٹتے پھٹکارتے تھے لیکن اب ان کو لیکر خود میدان میں جا رہے ہیں۔والدین بچوں کو اتنی سہولتیں دے رہے ہیں کہ بچے گرمی اور لو میں میدان میں نہیں ٹک پاتے ہیں جبکہ بچوں کو ٹف بنانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ کرکٹر نہیں ہوتے تو یقینا فٹبالر یا بیڈمنٹن کھلاڑی ہی ہوتے ۔اسکول کے دنوں میں ان کا دماغ فٹ بال اور بیڈمنٹن میں بہت لگتا تھا۔اس شعبے میں وہ اپنا مستقبل تلاش کر رہے تھے ۔بعد میں ان کا رجحانات کرکٹ کی طرف بڑھا۔ سابق کپتان نے کہا کہ بڑے کھلاڑی چھوٹے شہروں سے ہی نکلتے ہیں۔چھوٹے شہروں کے کھلاڑیوں کو زیادہ جدوجہد کرنا پڑتی ہے ۔انہوں نے اگلے سال ہونے والے ورلڈ کپ میں کھیلنے کے لئے خود کو فٹ بتایا اور کہا کہ وہ اس کے لیے تیاری کر رہے ہیں ۔ اتر پردیش کے کرکٹروں کے بارے میں دھونی نے کہا کہ اس ریاست میں کرکٹ کھیل ہمیشہ اچھا رہا۔یہاں کے گیند بازوں کو اتنے موقع نہیں ملے ۔سوئنگ پر ان کی گرفت ہمیشہ بہتر رہی۔ انہوں نے کہاکہ ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے ۔انڈر 19 میں نے خود یہاں کے گیند بازوں کا سامنا کر کے تجربہ کیا ہے ۔کرکٹ میں اتر پردیش کے دبدبے کا اندازہ اسی بات سے لگتا ہے کہ یہاں کے بہت سے کھلاڑیوں نے ٹیم انڈیا میں جگہ بنائی ہے ۔
دھونی نے کہا کہ اولمپکس یا دیگر بڑے کھیل میلے میں تمغے انفراسٹرکچر سے نہیں آتے ہیں بلکہ کھلاڑیوں کی محنت سے آتے ہیں۔یہ بات صحیح ہے کہ بہتر انفراسٹرکچر ہو گا تبھی کھلاڑی بہترین پریکٹس کر سکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کھیل کے لئے تیار ہونے والے انفراسٹرکچر کو دیکھتے ہی لوگ یہ امید لگا لیتے ہیں کہ اب اگلے اولمپکس میں ہندستان کی جھولی میں میڈل آنے طے ہیں۔کھلاڑی کو بین الاقوامی سطح پر تمغے لانے میں دس سال کا وقت لگ جاتا ہے ۔ دھونی نے بتایا کہ ا سپورٹس گیلیکسی میں کرکٹ کے علاوہ مختلف کھیلوں کی ٹریننگ بھی دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ طلباءو طالبات جب کلاس پانچ یا چھ میں ہوتے ہیں، تب ان کا جھکاو کھیل کی طرف ہو تا ہے ۔