سمیع کے خلاف کولکاتہ پولیس نے شروع کی تحقیقات

کولکتہ، 09 مارچ (یو این آئی) ہندوستانی فاسٹ بولر محمد سمیع پر ان کی بیوی حسین جہاں کی طرف سے لگائے گئے جسمانی ظلم و ستم کے مختلف الزامات کے معاملے میں کولکتہ پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہیں ۔ سمیع کی بیوی نے کرکٹر پر بے وفائی ، مختلف عورتوں کے ساتھ جسمانی تعلق، جنسی استحصال ، ڈرانے دھمکانے ، اہل خانہ کی جانب سے جسمانی ظلم و ستم کرنے اور مارنے کی دھمکی دینے کے الزام لگائے ہیں۔حسین نے سمیع کے خلاف مقامی پولیس اسٹیشن میں صبح شکایت درج کرائی تھی جس کے بعد جمعہ کو جادھوپر پولیس اسٹیشن سے مختلف پولیس اہلکاروں نے ہندستانی کرکٹر نے فلیٹ کا دورہ کیا۔اس سے ایک دن پہلے ہی حسین نے لال مارکیٹ واقع کولکتہ پولیس ہیڈ کوارٹر میں جاکر جوائنٹ پولیس کمشنر سے ملاقات کی تھی۔سمیع کی بیوی اپنے وکیل کے ساتھ پولیس اسٹیشن پہنچی تھیں۔پولیس نے کرکٹر کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات 360، 498 اے ، 161، 373 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے ۔اس کے علاوہ کچھ دفعات ایسی ہیں جس میں ضمانت بھی نہیں ہے ۔پولیس نے سمیع کے خلاف جو ایف آئی آر درج کی ہے اس میں ان کے علاوہ خاندان کے چار دیگر ارکان کے نام بھی شامل ہیں۔ حسین نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ سمیع کے بھائی نے ان کے ساتھ عصمت دری کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔اس کے علاوہ متاثرہ نے دعوی کیا ہے کہ اس معاملے کے بعد وہ غیر محفوظ محسوس کر رہی ہیں، ایسے میں انہیں پولیس سیکورٹی بھی مہیا کرائی جانی چاہیے ۔اس صورت میں تحقیقات کر رہے کچھ قریبی ذرائع نے کہا ہے کہ خواتین کے شکایت تصفیے مرکز (ڈبلیوج¸ سی) کی افسر بھی حسین سے ان کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو لے کر ان سے پوچھ گچھ کر سکتی ہیں اور ان الزامات کے لئے ثبوت پیش کرنے کے لئے بھی کہا جائے گا۔اس دوران کرکٹر سمیع نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو سرے سے خارج کرتے ہوئے ان سے انکار کیا ہے اور یہ اپنے خلاف سازش قرار دیا ہے ۔غور طلب ہے کہ حسین نے سمیع پر جسمانی اور ذہنی تشدد کے ساتھ مختلف عورتوں کے ساتھ تعلق اور پاکستانی عورت کے ساتھ بھی رابطے میں ہونے کا الزام لگایا ہے ۔