ملک کا مستقبل تراشنے والے اساتذہ کی تنخواہ چپراسی سے کم کیوں؟

نئی دہلی 15 مارچ (سید شمیم احمد): یکساں کام کیلئے یکساں تنخواہ کے معاملے میں سپریم کورٹ نے حکومت بہار کی رپورٹ پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے بہار کے کنٹریکٹ اساتذہ سے وابستہ معاملے کی سماعت کے دوران کہا کہ اساتذہ طلبا کا مستقبل بناتے ہیں ،ایسے میں ان کی تنخواہ چپراسی کی تنخواہ سے کم کیسے ہوسکتی ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنی ناراضگی کا اظہار حکومت بہار کی طرف سے پیش کی گئی ایک رپورٹ پر جتائی ۔ اس کے ساتھ عدالت عظمیٰ نے اس معاملے کی اگلی سماعت 27 مارچ تک کیلئے ملتوی کردی۔ سنوائی کے دوران سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت سے کہا کہ دونوں سرکاریں مل کر اس بات کو یقینی بنائیں کہ اساتذہ کی حالت کس طرح سدھرے گی۔ خیال رہے کہ حکومت بہار کو کنٹریکٹ اساتذہ کو مستقل اساتذہ کے مساوی تنخواہ دینے کیلئے 52 ہزار کروڑ روپئے کی ضرورت ہوگی ۔ اسی وجہ سے حکومت نے ایسا کرنے سے معذوری ظاہر کی ہے۔ اس سے قبل 29 جنوری کو سپریم کورٹ نے اس معاملے کی سنوائی کی تھی۔ اس سنوائی کے دوران عدالت نے پنچایت کے ذریعہ منتخب کئے گئے اساتذہ کو مستقل اساتذہ کے مساوی تنخواہ دینے کے پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے سے انکار کردیا تھا۔