جج لویا معاملے کی جانچ کا مطالبہ سپریم کورٹ سے مسترد

نئی دہلی، 19 اپریل ( یواین آئی) سپریم کورٹ نے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے جج بی ایچ لویا موت کیس کی آزادانہ جانچ کرانے سے متعلق تمام عرضیاں آج مسترد کر دی۔چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے عرضیاں یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی کہ لویا موت معاملہ کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرنے والی ان درخواستوں میں کوئی ‘میرٹ’ نہیں ہے ۔جسٹس چندرچوڑ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا”بی ایچ لویا کی موت کے معاملہ میں شک کی کوئی بنیاد نظر نہیں آتی۔ لہذا معاملہ کی آزادانہ تحقیقات کے حکم کا کوئی بنیاد نہیں لگتا”۔عدالت نے گزشتہ 16 مارچ کو اس معاملے میں فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔عدالت عظمی نے کہا کہ سی بی آئی جج بی ایچ لویا کی موت سے منسلک واقعات کے بارے میں چار جوڈیشل افسران – سری کانت کلکرنی،سری رام مودک ،آر راٹھی اور وجے کماررڈے اور بمبئی ہائی کورٹ کے ججوں- جسٹس بھوشن گوئی اور جسٹس سنیل شکرے کے بیان پر عدم اعتماد ظاہر کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔عدالت نے درخواست گزاروں میں سے ایک بمبئی لائرز ایسوسی ایشن کی جانب سے پیش ہوئے سینئر وکیل دشینت دوے کی کچھ دلیلوں پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر دوے نے معاملہ سے منسلک ججوں کے خلاف الزام لگانے سے بھی گریز نہیں کیا۔جسٹس چندرچوڑ نے کہا کہ معاملہ کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کی آڑ میں عدلیہ کی شبیہ کو بھی تار تار کرنے کی کوشش کی۔ عدالت نے کہا کہ کاروباری اور سیاسی جنگ مفاد عامہ کی درخواستوں کے ذریعے نہیں لڑی جا سکتی اور متعلقہ درخواستوں میں’میرٹ’ کا فقدان نظر آتا ہے ۔عدالت نے اس معاملے میں 16 مارچ کو فیصلہ محفوظ رکھنے سے پہلے 10 دن کی سماعت کی تھی۔قابل غور ہے کہ سب سے پہلے یہ معاملہ جسٹس ارون کمار مشرا اور جسٹس موہن ایم شانتناگودر کی بنچ کو تفویض کیا گیا تھا، لیکن بعد میں اسے چیف جسٹس کی صدارت والی بنچ کے سامنے سماعت کے لئے درج ک کرایا گیا تھا۔جسٹس مشرا کی صدارت والی بنچ نے بعد میں بمبئی ہائی کورٹ میں زیر التوا درخواستوں کو بھی اپنے پاس منتقل کر الیا تھا، ساتھ ہی عدالت نے تمام اعلی عدالتوں کو اس معاملہ سے منسلک کسی بھی درخواست کی سماعت نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔مسٹر دوے نے جہاں بامبے لائرزایسوسی ایشن کی جانب سے اور سینئر وکیل اندرا جے سنگھ اور وی گری نے بالترتیب سابق بحریہ سربراہ ایل رام داس ( انڈکٹری پیٹیشنر) اور سماجی کارکن تحسین پوناوالا کی جانب سے جرح کی تھی۔سینئر وکیل پلوی سسودیا نے مہاراشٹر کے صحافی بندھوراج سامبھاج¸ لون کی جانب سے ، سینئر وکیل پی وی سریندرناتھ نے انڈکٹری پیٹیشنر آل انڈیالائرز یونین کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے تھے ۔معروف وکیل پرشانت بھوشن نے غیر سرکاری تنظیم سینٹر فار پبلک انٹریسٹ لیٹیگیشن کی جانب سے کیس کی پیروی کی تھی۔مہاراشٹر حکومت کی جانب سے ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ کے علاوہ سینئر وکیل مکل روہتگی اور ہریش سالوے پیش ہوئے تھے ۔ خیال رہے سہراب الدین شیخ فرضی مڈبھیڑ کی سماعت کر رہے سی بی آئی کے خصوصی جج بی ایچ لویا کی موت ناگپور میں یکم دسمبر 2014 کو دل کا دورہ پڑنے سے ہو گئی تھی۔ ان کی موت کی کسی آزاد جانچ ایجنسی سے تفتیش کرائے جانے کا مطالبہ درخواست گزاروں نے کیا تھا۔