حدیث شریف کے بغیر قرآن مجید نہیں سمجھ سکتے : مظاہری

پھلواری شریف(محمد قیصرعالم)امارت شرعیہ پھلواری شریف کے زیر اہتمام چلنے والا دینی ادارہ دار العلوم الاسلامیہ گون پورہ میں ختم بخاری شریف کی ایک پر وقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حضرت مولانا مفتی نذر توحید مظاہری شیخ الحدیث جامعہ رشید العلوم چترا نے کہا کہ امام بخاری نے ۶۱ سال کی طویل مدت میں بخاری شریف کو مکمل کیا ، جس میں ۲۶۲۷ صحیح احادیث کے جمع کرنے کا اہتمام کیا جب امام بخاری حدیث نقل فرماتے تو با وضو ہوتے اور حدیث کے رواة پر گہری فنی نظر دوڑاتے ان کے اسی کمال احتیاط کا نتیجہ ہے کہ اللہ نے بخاری شریف کوپوری دنیا میں قبولیت عطا کی اور دنیا نے تسلیم کیا کہ کتاب اللہ کے بعد سب سے زیادہ صحیح کتاب بخاری شریف ہے ، مولانا مظاہری نے آخری حدیث کا درس دیتے ہوئے فرمایا کہ حدیث کے بغیر قرآن مجید نہیں سمجھ سکتے کیونکہ قرآن نے نماز پڑھنے کا حکم دیا اور پڑھنے کا طریقہ رسول اللہ نے بتلایا انہوں نے طلبہ سے کہا کہ دنیا کی ایجادات وانکشافات سے آپ احساس کمتری میں مبتلا نہ ہوں قرآن وحدیث نے ساری چیزوں کو واضح کر دیا ۔ ناظم امارت شرعیہ مولانا انیس الرحمن قاسمی نے فرمایا کہ ہمارے لئے قرآن وحدیث بنیاد کی حیثیت رکھتے ہیں، قرآن متن ہے اور حدیث اس کی تشریح ہے جس میں بہت سے اسرار وحکم کو بیان کیا گیا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے زندگی کے ہر گوشہ میں امت کی رہنمائی کی ہے ، ناظم صاحب نے طلبہ سے کہا کہ آپ گھر کے ماحول کو سنت وشریعت کے سانچے میں ڈھالنے کی کوشش کریں اور گھر والوں کے سامنے روزانہ ایک حدیث معنی مفہوم کے ساتھ سنائیں اس سے گھرمیں خیر وبرکت نازل ہوگی اور آپ اجر وثواب کے مستحق ہوں گے ۔ نائب ناظم امارت شرعیہ مولانا محمد شبلی القاسمی نے کہا کہ دنیا کی تمام قوموں میں امت مسلمہ کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ اس نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک ایک طریقہ واسوة کو جمع کرنے اور زندگی میں اس کو جاری وساری کرنے کا اہتمام کیا حتی کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ مبارک تک کو محفوظ کر دیا ، اب ضرورت یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات وپیغام کو عام کیا جا ئے اور دنیا کے سامنے رسول اللہ کے طریقہ زندگی کو واضح طور پر پیش کیا جائے، اللہ کا شکر ہے کہ دار العلوم الاسلامیہ میں درس حدیث کا برا اہتمام ہے یہاںتعلیمی ترقی ہورہی ہے، اور یہ ادارہ مفکر اسلام امیر شریعت حضرت مولانا محمد ولی رحمانی کی فعال قیادت میں آگے بڑھ رہا ہے، مولانا مفتی وصی احمد قاسمی نائب قاضی امارت شرعیہ نے کہا کہ دار العلوم الاسلامیہ ایک ننھا سا پودا تھا جواب سایہ دار درخت کی مانند پھیلاتا جا رہا ہے ، اس ادارہ نے ۸۱ سال کے عرصہ میں جو نمایاں ترقی حاصل کی اس کے پس پردہ اکابر امارت شرعیہ کا اخلاس اور انتظامیہ واساتذہ کرام کی کاوشیں شامل رہی ہیں، انہیں بزرگوں کی محنت کا نتیجہ ہے کہ آج یہاں بخاری شریف تک تعلیم ہو رہی ہے، جب تعلیم میں کو الیٹی ہوتی ہے، تو لوگوں کی توجہ بھی ادارہ کی طرف ہوتی ہے ، آج مدرسہ کو دارالاقامہ کی سخت ضرورت ہے ، ٹین کی چھت کے نیچے طلبہ پڑھتے ہیں اس لئے آپ تمام حضرات اس کے تعمیری منصوبوں میں مالی تعاون فرمائیں، مولانا سہیل اختر قاسمی نائب قاضی امارت شرعیہ ہنے کہا کہ اس وقت ہم لوگ ایک با برکت مجلس میں جمع ہیں، آج یہاں بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس دیا جائے گا، ہم سب لوگ سنت وشریعت سے وابستہ رہ کر زندگی گزاریں اللہ نے ہمیں اسلام کی وجہ سے عزت بخشی انہوں نے دین بچاو¿ دیش بچاو¿ کانفرنس کی کامیابی پر شرکاءکو مبارکباد دی اور کہا کہ انشاءاللہ یہ تحریک جاری رہے گی
دار العلوم الاسلامیہ کے سکریٹری نائب ناظم امارت شرعیہ مولانا سہیل احمد ندوی نے دار العلوم کی تعلیمی پیش رفت بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت آپ مدرسہ میں جو کچھ تعلیمی سر گرمیاں دیکھ رہے ہیں وہ سب آپ حضرات کے مخلصانہ تعاون کا نتیجہ ہے اس وقت دار العلوم سے متصل ۷۱ ڈسمل اراضی کی خریداری کا منصوبہ ہے اور اس کے لئے ابتدائی گفت وشنید بھی مکمل ہو گئی ہے، مجھے آپ حضرات سے قوی امید ہے کہ آپ اس کے لئے خصوصی تعاون فرمائیں گے ۔
ختم بخاری شریف کے اس پر وقار تقریب کی ابتداء میں دار العلوم الاسلامیہ کے طلبہ نے ادبی وثقافتی پروگرام بھی پیش کیا ، اردو ، عربی، انگریزی ، ہندی زبانوں میں تقریریں کیںاور مکالمے پیش کئے جس سے سامعین بہت محظوظ ہوئے اور طلبہ کے لئے نیک تمناو¿ں کا اظہار کیا ، اس موقعہ پر مدرسہ کے ایک طالب علم نے مفکر اسلام امیر شریعت حضرت مولانا محمد ولی رحمانی مدظلہ کی شان میں نذرانہ عقیدت بھی پیش کیا جس کو لوگوں نے بے حد پسند کیا ، مفتی شکیل احمد قاسمی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔ آخر میں مولانا نذر توحید مظاہری نے درس بخاری کے بعد اجتماعی طور پر دعاءکرائی۔