دہلی کے نئے کپتان کریں گے کولکاتہ کامقابلہ

نئی دہلی، 26 اپریل (یو این آئی ) تجربہ کار بلے باز گوتم گمبھیر کی ناقص کارکردگی کی ذمہ داری کے ساتھ کپتانی چھوڑنے کے بعد اب آئی پی ایل کی فلاپ ٹیم دہلی ڈئیر ڈیولس ایک اور نئے کپتان شریس ایر کے ہاتھوں میں ہے جن کا پہلا چیلنج جمعہ کو گھریلو میدان پر کولکاتا نائٹ رائڈرس کے خلاف ٹیم کو جیت دلانے کے ساتھ اعتماد قائم رکھناہوگا۔دو بار کولکاتا نائٹ رائڈرس کو چمپئن بنانے والے گمبھیر کو ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ کے 11 ویں ایڈیشن میں واپس اپنی گھریلو ٹیم دہلی کے ساتھ جڑنے اور اس کی کپتانی کا موقع ملا تھا جس نے ٹورنامنٹ کے 10 برسوں میں کوئی کامیابی حاصل نہیں کی ہے ۔لیکن دہلی کی حالت ڈھاک کے تین پات ہی رہی اور وہ اپنے گزشتہ چھ میچوں میں پانچ ہار کر ٹیبل کے سب سے آخری مقام پر کھسک گئی۔ دہلی نے اپنا پچھلا میچ گھریلو فیروز شاہ کوٹلہ میدان پر جیت کے قریب آکر چار رنز سے گنوایا تھا جس سے ٹیم اور کپتان گمبھیر خاصے مایوس ہوئے اور آنا فانا میں کوٹلہ میں پریس کانفرنس میں بدھ کو انہوں نے کپتانی چھوڑنے کا اعلان کر دیا، ساتھ ہی نوجوان بلے باز شریس ایر کی اسی دوران تاجپوشی بھی کر دی گئی۔ 23 سال کے ممبئی کے شریس نے ہندوستانی ٹیم کے لئے چھ ون ڈے اور چھ ٹوئنٹی 20 میچ کھیلے ہیں اور بہت تجربہ کار نہیں ہیں۔انہوں نے آئی پی ایل میں دہلی کے لئے اگرچہ تسلی بخش کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور پنجاب اور بنگلور کے خلاف مسلسل 57 اور 52 رنز کی نصف سنچری اننگز کھیلی۔انہوں نے چھ میچوں میں 37.75 کی اوسط سے 151 رن بنائے ہیں اور دوسرے بہترین اسکورر ہیں۔ شریس پر اب ڈبل ذمہ داری رہے گی۔ایک طرف جہاں وہ ٹیم کے اہم اسکورر ہیں اور ان پر رن بنانے کی ذمہ داری ہے تو دوسری طرف نوجوان کھلاڑی پر دہلی کو فتح کی پٹری پر لانے کی ذمہ داری ہے جسے ناک آ¶ٹ میں پہنچنے کے لیے سیزن کے باقی تمام میچ جیتنے ہوں گے ۔دہلی کے ٹاپ اسکورر نوجوان رشبھ پنت ہیں جنہوں نے چھ میچوں میں 37.83 کی اوسط سے سب سے زیادہ 227 رن بنائے ہیں۔
دہلی ہر شعبہ میں کمزور رہی ہے اور بلے بازی اس کی بڑی کمزوری ہے جہاں شریس اور رشبھ کے علاوہ کسی کے کھیل میں تسلسل نہیں ہے ۔آٹھ سال بعد دہلی کی ٹیم میں لوٹے اور کپتان بھی بنے گمبھیر سے اوپننگ میں رنز بنانے کی امید تھی جس میں وہ بری طرح فلاپ رہے اور چھ میچوں میں 17.00 کی معمولی اوسط سے محض 85 رنز ہی بنا پائے ۔
اس میں ان کا سب سے زیادہ اسکور 55 رن رہا ہے جو انہوں نے پہلے میچ میں موہالی میں کنگز الیون پنجاب کے خلاف بنایا تھا۔ آئی پی ایل میں دو بار کولکاتا نائٹ رائڈرس کے لئے فاتح کپتان رہ چکے گمبھیر نے راجستھان رائلس کے خلاف جے پور میں دوسرے میچ میں بیٹنگ نہیں کی تھی اور اس کے بعد اگلے چار میچوں میں انہوں 15، 8، 3 اور 4 جیسے انتہائی خراب اسکور بنائے ہیں۔وہ کپتانی سے بھلے ہی ہٹ گئے ہیں لیکن بطور کھلاڑی دستیاب رہیں گے۔
اور امید کی جا سکتی ہے کہ وہ اب آخری الیون میں اپنی موجودگی درج کرائیں۔ ٹیم کے دیگر بلے بازوں میں جیسن رائے ، گلین میکسویل، پرتھوی شا ہ جیسے کھلاڑی ہیں لیکن اب تک وہ بڑے اسکور نہیں بنا پائے ہیں اور ان کھلاڑیوں کو اب اپنی ذاتی ذمہ داریاں ادا کرنی ہوں گی۔گیند بازی میں اگرچہ دہلی کے پاس بہتر لائن اپ ہے جس میں فاسٹ بولر ٹرینٹ بولٹ، اویس خان، لیام پلنکٹ اور ڈینیل کرسٹین، اسپنر امت مشرا جیسے اچھے کھلاڑی ہیں۔ نیوزی لینڈ کے بولٹ گزشتہ چھ میچوں میں نو وکٹ اور 20 سال کے اسپنر راہل تیوتیا چھ وکٹ کے ساتھ سب سے آگے ہیں۔وہیں پلنکٹ، کرس مورس، مسائل کے بعد واپسی کر رہے فاسٹ بولر محمد سمیع اور شہباز ندیم نے بھی اپنی بولنگ سے متاثر کیا ہے ۔ دہلی نے کولکاتا کے خلاف اپنا پچھلا میچ ایڈن گارڈن میں کھیلا تھا اور 71 رنز سے ہار گئی تھی۔ اس میچ میں بھی دہلی کا بلے بازی آرڈر بری طرح فلاپ رہا تھا جبکہ بولر بھی مہنگے ثابت ہوئے جس سے کے کے آر نے 200 رن کا بڑا اسکور کھڑا کر دیا۔کولکتہ اپنے چھ میچوں میں تین جیت اور تین ہار کر فی الحال چوتھے نمبر پر ہے اور آخری نشان کی دہلی کے سامنے جیت کی دعویدار بھی ہے ۔ کولکتہ نے اپنا پچھلا میچ کنگز الیون پنجاب کے ہاتھوں نو وکٹ سے گنوایا تھا۔لیکن وہ دہلی کو بڑے فرق سے ہرا چکی ہے ایسے میں وہ یقینا اگلے میچ میں واپسی کی کوشش کرے گی۔ کے کے آر کے پاس کپتان دنیش کارتک (194) کے طور پر سب سے زیادہ رنز بنائے جبکہ آندرے رسل، نتیش رانا، کرس لن، رابن اتھپا اور پراسرار اسپنر سنیل نارائن بھی بڑے اسکورر ہیں۔ گیند بازوں میں کیریبین اسپنر سنیل (آٹھ وکٹ) سب سے زیادہ کامیاب ہیں۔وہیں چائنا مین بولر کلدیپ یادو اور پیوش چاولہ بھی گیند سے متاثر کر رہے ہیں اور دہلی کی کمزور بلے بازی لائن اپ کو توڑنے میں ان کی اہم ذمہ داری رہ سکتی ہے ۔