مرلی دھرن نے سیاسی مداخلت کو کھیل کی تباہی کا سبب قرار دیا

کولمبو ، 21 اپریل (یو این آئی ) کرکٹ سری لنکا میں جہاں ایک جانب انتخابات کی تیاریاں ہورہی ہیں تو دوسری طرف سابق اسپنر مرلی دھرن نے سیاسی مداخلت کو کھیل کی تباہی کا سبب قرار دیا ہے ۔ ہر وقت مسکراتے رہنے والے عالمی شہرت یافتہ آف اسپنر نے تازہ انٹرویو میں دل کی بھڑاس نکالتے ہوئے کہا سری لنکا کرکٹ وہ لوگ چلارہے ہیں جو اس متعلق کچھ نہیں جانتے ۔2011 میں ہم نے ون ڈے ورلڈ کپ فائنل کھیلا، 2014 میں ورلڈ ٹی 20 چمپئن بنے لیکن اس کے بعد زوال شروع ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ اعتماد کا کھیل ہے ، کشل مینڈس نے انٹرنیشنل کرکٹ میں جاندار انٹری دی، انہیں مستقبل کا اسٹار قرار دیا گیا لیکن ایک سیریز میں ناکامی کے بعد انہیں ڈراپ کر دیا گیا۔ دوسری جانب ایس ایل سی نے نئے انتخابی شیڈول کا اعلان کردیا ہے ۔ اعلامیہ کے مطابق الیکشن 19 مئی کو ہوں گے ، موجودہ صدر تھلنگا سماتھی پالا ایک بار پھر عہدے کیلئے امیدوار ہیں۔ فارم 27 اپریل تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ 800 وکٹیں لینے والے مرلی دھرن انتہائی کم گو ہیں اور تنازعات میں الجھنے سے گریز کرتے ہیں لیکن اپنی ٹیم کی مستقل خراب کارکردگی پر وہ بھی بولے بغیر نہ رہ سکے ۔
سابق اسپنر نے کہا ہے کہ سیاسی مداخلت کی وجہ سے سری لنکا کرکٹ تباہ ہو رہی ہے ، وہ لوگ جو کرکٹ جانتے ہی نہیں سری لنکن کرکٹ کے امور چلا رہے ہیں جس کی وجہ سے ہمارے کارکردگی ہر گزرتے دن کے ساتھ زوال کا شکار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ اعتماد کا کھیل ہے اور کھلاڑیوں کو پرفارم کرنے کے لیے حوصلے کی ضرورت ہوتی ہے ، میں چار پانچ برس ون ڈے میں ناکام رہا لیکن رانا تنگا نے مجھے حوصلہ دیا جس کی وجہ سے میں ٹیسٹ کے بعد اس فارمیٹ میں بھی کامیاب رہا لیکن آج کل کھلاڑیوں کو بتایا جاتا ہے کہ اگر آپ نے اس سیریز میں پرفارم نہ کیا تو ٹیم سے باہر کر دیئے جا¶ گے ایسی صورت میں ان کے لیے پرفارم کرنا مشکل ہوتا ہے ۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سری لنکا کرکٹ میں سیاسی مداخلت کی وجہ سے ہماری ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آنے کی بجائے دن بدن خراب ہو رہی ہے ، ہم نے ایک سال کے دوران 60 کھلاڑیوں کو میدان میں اتارا جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہمیں پتہ ہی نہیں کہ کھیل کو کس طرح چلایا جاتا ہے کیونکہ مستقل تبدیلیوں سے کھیل مزید ابتری کا شکار ہوتا ہے ۔