منصوبہ ساز دھونی سے نمٹنا ہوگا وراٹ کے لئے چیلنج

بنگلور، 24 اپریل (یو این آئی ) دہلی ڈئیر ڈیولس کے خلاف گزشتہ میچ میں فتح کے بعد ٹریک پر لوٹتی دکھائی دے رہی رائل چیلنجرز بنگلور کے کپتان وراٹ کوہلی کے لیے بدھ کو گھریلو میدان پر مضبوط چنئی سپر کنگز سے نمٹنا ہوگا جو مہندر سنگھ دھونی کی قیادت میں زبردست کھیل دکھا رہی ہے اور آخری گیند پربھی میچ پلٹ سکتی ہے ۔ آئی پی ایل ٹورنامنٹ میں دو سال بعد واپسی کر رہی چنئی ٹوئنٹی 20 لیگ کی سب سے زیادہ کامیاب ٹیموں میں شامل ہے جو دو بار کی چمپئن بھی ہے ۔ لیگ کے 11 ویں ایڈیشن میں ٹیم اپنے کچھ پرانے اور نئے چہروں کے ساتھ اتری ہے لیکن کپتان دھونی کی قیادت میں اس کے کھیلنے کا انداز پہلے کی ہی طرح ہے ۔چنئی نے اپنے پانچ میچوں میں چار جیتے ہیں اور ایک ہی ہارا ہے ۔وہ ٹیبل میں دوسرے نمبر پر ہے ۔ وہیں ہندستان ٹیم کے تینوں فارمیٹس کے کپتان وراٹ کی قیادت میں بنگلور پانچ میچوں میں دو ہی جیت سکی ہے اور آٹھ ٹیموں میں مایوس کن طور پر چھٹے نمبر پر ہے ۔مضبوط بیٹنگ لائن اپ کے باوجود بنگلور نے میچ گنوائے ہیں اور مسلسل شکست کے بعد گزشتہ میچ میں اس نے فلاپ چل رہی دہلی پر چھ وکٹ سے جیت درج کی تھی۔وراٹ کی ٹیم کے لیے یہ جیت حوصلہ افزا تھی اور اپنے گھریلو میدان پر بھی وہ اسی تال برقرار رکھنے کی کوشش کرے گی۔ بنگلور کے لیے اگرچہ چنئی جیسی بہترین ٹیم کے سامنے تال میں رہنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہے جس نے آخری وقت میں بھی میچ جیتے ہیں۔چنئی نے اپنا پچھلا میچ سنرائزرس حیدرآباد سے صرف چار رن سے جیتا تھا۔اس میچ میں اچھی شروعات کے باوجود آخری وقت میں گیند بازوں نے کچھ مہنگے کھیل کا مظاہرہ کیا لیکن پھر بھی ٹیم نے حوصلہ نہیں چھوڑا اور انتہائی کم فرق سے میچ جیتا۔وکٹ کے پیچھے کھڑے ہو کر دھونی اپنے بولروں اور فیلڈرز کی رہنمائی کرتے رہتے ہیں اور ان کی سوجھ بوجھ سے ٹیم کسی بھی وقت میچ پلٹنے کے قابل ہے ۔چنئی کے پاس شین واٹسن، فاف ڈو پلیسس، سریش رینا، امباٹ¸ رائیڈو، دھونی، سیم بلنگ، ڈوائن براوو جیسے اچھے بلے باز ہیں۔ مڈل آرڈر میں کھیل رہے رینا اور رائیڈو نے گزشتہ میچ میں ناقابل شکست 54 اور 79 رنز کی بہترین اننگز کھیلی تھیں۔ چنئی کے بلے بازی آرڈر کو دیکھیں تو اس کے پاس اوپننگ سے نچلے آرڈر تک بہترین کھلاڑی ہیں اور ٹیم کچھ خاص بلے بازوں پر رن بنانے کیلئے انحصار نہیں ہے ۔
رائیڈو نے اب تک 40.20 کی اوسط سے سب سے زیادہ 201 رن بنائے ہیں تو دھونی نے بھی اپنے آرڈر پر اب تک 46.33 کی اوسط سے 139 رنز بنائے جس میں ان کی ناقابل شکست 79 رنز کی اننگز اہم ہے ۔ دوسری طرف بنگلور کو دیکھیں تو اس ٹیم میں رن بنانے کے لیے کپتان وراٹ پر انحصار بہت زیادہ ہے ۔وراٹ نے گزشتہ پانچ میچوں میں 57.75 کی اوسط سے 231 رن بنائے ہیں جس میں ان کی ناقابل شکست 92 رنز کی اننگز اہم ہے ۔اس کے علاوہ اے بی ڈی ولیرس (212) اہم اسکورر ہیں۔مندیپ سنگھ اور کوئنٹن ڈی کاک نے بھی اب تک پانچ میچوں میں 139 اور 112 رن بنائے لیکن باقی کوئی کھلاڑی بورڈ پر رنز شامل نہیں کر پا رہا ہے جو ٹیم کا بڑا مسئلہ ہے ۔ گیند بازوں میں فاسٹ بولر امیش یادو، کرس ووکس آٹھ آٹھ وکٹ لے کر سب سے کامیاب ہیں تو یجویندر چہل نے بھی پانچ میچوں میں پانچ وکٹ لئے ہیں۔لیکن ٹیم کے کھیل میں تسلسل کی کمی ہے اور چنئی جیسی ٹیم کے خلاف اس کے ہر کھلاڑی کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہو گی ۔