ٹیم میں کم از کم دو اسپنرز کو شامل کرنا چاہیے تھا:اکرم

لاہور ، 16 اپریل (یو این آئی ) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور عظیم بالر وسیم اکرم نے دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کے لیے اعلان کردہ ٹیم میں صرف ایک اسپنر کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم میں کم از کم دو اسپنرز کو شامل کرنا چاہیے تھا۔ پاکستانی ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کے لیے 16رکنی ٹیم کا اعلان کردیا ہے جس میں صرف ایک اسپنر شاداب خان کو شامل کیا گیا ہے کیونکہ یاسر شاہ انجری کا شکار ہیں۔ سابق کپتان وسیم اکرم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹیم میں صرف ایک اسپنر کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم میں کم از کم دو اسپنرز کو شامل کرنا چاہیے تھا اور شاداب خان کو یاسر شاہ کی غیرموجودگی میں اہم کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے ٹیم میں وہاب ریاض کی عدم شمولیت کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہاب ریاض کی کارکردگی میں تسلسل کی کمی دکھائی دیتی ہے اور امید ہے کہ اس سے سبق سیکھتے ہوئے اپنی کارکردگی میں تسلسل لانے کی کوشش کریں گے ۔ انہوں نے ٹیم میں 10 بلے بازوں کی موجودگی پر حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ بیٹنگ مضبوط ہو تو زیادہ بلے بازوں سے فرق نہیں پڑتا، انگلینڈ کے ساتھ ساتھ آئرلینڈ کا دورہ بھی آسان نہیں ہو گا۔ ان دوروں میں ٹیم کو مصباح الحق اور یونس خان کی کمی محسوس ہوگی لیکن امید ہے کہ نوجوان اس موقع سے فائدہ اٹھا کر عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے ۔ عظیم فاسٹ بالر نے کہا کہ انگلش کی کنڈیشنز بالرز کے لیے مددگار ہوتی ہیں لیکن آئرلینڈ کی کنڈیشنز میں بالرز کا بال زیادہ سوئنگ ہوتا ہے لہٰذا فاسٹ بالرز کا کردار دونوں سیریز میں بہت اہمیت کا حامل ہو گا لیکن بلے بازوں کا کڑا امتحان ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں وسیم اکرم نے کہا کہ مکی آرتھر کو نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ کام کر کے مزہ آرہا ہے اور وہ لانگ ٹرم پلاننگ کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ٹیم میں زیادہ تر نوجوان کھلاڑیوں کو شامل کیا ہے ۔