پاکستان کے سابق گول کیپر منصور احمد کی ہندستان سے ویزا کی اپیل

لاہور ، 24 اپریل (یو این آئی ) پاکستان کو ہاکی ورلڈ کپ جتانے والے سابق گول کیپر منصور احمد ان دنوں دل کی بیماری کا شکار ہیں اور دل کے ٹرانسپلانٹ کے لیے انہوں نے ہندستان سے ویزا دینے کی اپیل کی ہے ۔ 49سالہ منصور کئی ہفتوں سے دل کی سنگین بیماری کا شکار ہیں اور ان کے دل میں اسٹنٹس بھی لگائے جا چکے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کی حالت میں بہتری نہیں آئی اور اب انہیں دل کے ٹرانسپلانٹ کی اشد ضرورت ہے ۔
منصور احمد نے 1994 میں سڈنی میں کھیلے گئے ہاکی ورلڈ کپ فائنل میں ہالینڈ کے خلاف شاندار گول کیپنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پنالٹی اسٹروک روک کر پاکستان کو عالمی چمپئن بنوایا تھا۔ منصور احمد نے کہا کہ میں نے 1989 میں اندرا گاندھی اسٹیڈیم میں ہندستان کو ہرا کر یقیناً کئی ہندوستانیوں کے دل توڑے ہوں گے لیکن وہ کھیل کا حصہ تھا تاہم اب مجھے ہندستان میں ہارٹ ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہے جس کے لیے مجھے ہندستانی حکومت کی مدد درکار ہے ۔ 2008 میں ممبئی پر دہشت گرد حملوں کے بعد سے ہندستان اور پاکستان کے درمیان کھیل اور ثقافتی تعلقات بری طرح متاثر ہوئے تھے لیکن ان خراب تعلقات کے باوجود بہترین طبی سہولیات کے سبب ہندستان میں علاج کے خواہشمند پاکستانیوں کو ہندستانی ویزا جاری کیا جاتا رہا ہے ۔ 1986 سے 2000 کے درمیان 338 انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے منصور احمد نے تین اولمپکس سمیت متعدد عالمی ایونٹس میں پاکستان کی نمائندگی کی اور ٹیم میں جیت اپنا کردار ادا کرتے رہے ۔ سابق پاکستانی گول کیپر نے کہا کہ انسانیت سب سے بڑھ کر ہے اور اگر مجھے ہندستانی ویزا اور دیگر امداد ملتی ہے تو میں بہت شکرگزار ہوں گا اور میرے خیال میں دونوں ملک کھیلوں کے ذریعے اپنے تعلقات بہتر کر سکتے ہیں۔