چارہ گھوٹالہ: لالویادو کو ہائی کورٹ سے بھی راحت نہیں

رانچی، 20اپریل (معیز الدین خان)چارہ گھوٹالہ معاملہ میں سزایافتہ راشٹریہ جنتا دل (آرجے ڈی)کے سربراہ لالو پرساد یادو کو ہائی کورٹ سے راحت نہیں ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ چائی باسا خزانہ سے غیر قانونی طو رپررقم نکالنے کے معاملہ میں جسٹس اپریش کمار سنگھ کی عدالت میں سماعت ہوئی ۔ فی الحال لالو پرساددہلی کے ایمس میں زیر علاج ہیں۔ سماعت کے بعد اپریش کمار سنگھ کی سنگل بینچ نے مرکزی تفتیشی بیورو(سی بی آئی)سے رانچی واقع ‘ریمس’اور دہلی میں واقع ایمس کی رپورٹ سونپنے کو کہا ہے۔ اس سے قبل 6اپریل کو لالو پرساد یادو کی ضمانت عرضی پر جھارکھنڈ ہائی کورٹ مین سماعت ملتوی ہو گئی تھی۔ چائی باسا خزانہ سے وابستہ چارہ گھوٹالہ میں لالو پرساد یادو کو سی بی آئی کورٹ نے پانچ سال کی سز ا سنائی ہے۔ سی بی آئی عدالت کے اس فیصلہ کو ان کے ذریعہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ اس سے قبل سماعت میں لالو پرساد یادو کے وکیل نے ان کی خراب صحت کا حوالہ دیتے ہوئے ہائی کورٹ سے ضمانت کا مطالبہ کیا تھا لیکن سی بی آئی نے اس پر اپنا موقف رکھنے کے لئے وقت کا مطالبہ کیا تھا۔ لالو پرساد گذشتہ 23دسمبر 2017سے رانچی کی ہوٹوار جیل میںسزا کاٹ رہے ہیں۔ فی الحال ایمس میں ان کا علاج چل رہا ہے۔ لالویادو کے قریبی بھولا یادو کوہائی کورٹ نے ضمانت دے دی۔ جسٹس اپریش کمار سنگھ کی بینچ نے سی بی آئی کے ذریعہ جاری غیر ضمانتی وارنٹ پر سماعت کے بعد جمعہ کے روز ان کو ضمانت دے دی ۔ بھولا یادو نے سی بی آئی کورٹ کے فیصلہ کے بعد ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اسے غلط بتایا تھا۔ اس کے بعد سی بی آئی عدالت کے جج شیوپال سنگھ نے انہیں 19اپریل کو عدالت میں پیش ہونے کو کہاتھا۔ 19اپریل کو بھولا یادو کی موجودگی نہ ہونے پر سی بی آئی عدالت نے غیر ضمانتی وارنٹ ان کے خلاف جاری کیا تھا۔