249 مدارس کے اساتذہ کی بھوک ہڑتال جاری

پٹنہ 28اپریل (غلام غوث) 2459 کے زمرے مےں شامل 249 مدارس کے اساتذہ کے دھرنا اور بھوک ہڑتال کا آج پانچواں دن ہے ہم لوگ اپنے جائز مطالبات اور جائز حقوق کےلئے مسلسل چاردن سے دھرنا اور بھوک ہڑتال پر بےٹھے ہوئے ہےں اور آج دھرنا کا پانچواں دن ہے ۔ ہم لوک عزم مصمم اور بالکل پختہ ارادہ کر چکے ہےں کہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہےں ہوجاتے تب تک بھوک ہڑتال ختم نہےں کرسکتے ۔ہم اپنی جانےں قربان کردےں گے لےکن اپنے حقوق اور مطالبات کو لےکر ہی رہےں گے ۔ آل بہار مدرسہ ٹےچرس اےسوسی اےشن کے جنرل سکرےٹری محمد فہےم اور صدر محمد منا علی نے اخباری بےان مےں کہا کہ رےاستی سرکار نے 2459 مدارس کے اساتذہ کو 2010 مےں ہی کابےنہ کے ذرےعہ گرانٹ کے زمرے مےں شامل کرنے کا فےصلہ کےا تھا لےکن آج 7 سال کا عرصہ دراز گزرنے کے بعد بھی اب تک ےہ مسئلہ سرد مہری کا شکار ہے جبکہ 249 مدارس کی ساری فائلےں تحقےقات کے سارے مراحل کو پورا کرکے سکرےٹرےٹ مےں پہنونچائی جا چکی ہےں اور 2014 سے لےکر اب تک ساری فائلےں سکرےٹرےٹ مےں پڑی ہوئےں ہےں ۔ لےکن رےاستی سرکار اس کے اوپر کوئی توجہ نہےں دے رہی ہے ۔ حالانکہ رےاستی سرکار نے 2010 مےں ہی کابےنہ کے ذرےعہ اےک سو آٹھ کروڑ 20 لاکھ 40 ہزار روپئے 2459 کے مدارس کے اساتذہ کی تنخواہ کےلئے منظوری دے دی تھی ۔ لےکن ابھی تک ےہ مسئلہ ٹھنڈے بستے مےں پڑا ہوا ہے ۔ نےز اس سلسلے مےں متعدد بار وزےرا علیٰ اور وزےر تعلےم سے ملاقاتےں بھی ہوچکی ہےں لےکن ہر بار سبز باغ دکھانے کے سوا کچھ نہےں کےا ہے صرف جھوٹی ےقےن دہائی کرائی گئی ہے ےہ کہاںکا دستو رہے اور اصول ہےکہ اےک زمرے مےں شامل 814 مدارس کے اساتذہ کو تنخواہ کی ادائے گی کی منظوری دےدی اور اسی زمرے مےں شامل 249 مدارس کے اساتذہ کو خالی ہاتھ واپس کرے ےہ ہم لوگوں کے ساتھ سوتےلا روےہ نہےں تو اور کےا ہے ؟اس لئے حکومت بہار سے ہماری ےہ گذارش ہے کہ ہمارے مطالبات کو پورا کرےں ورنہ آنے والے انتخاب مےں سرکار کو اس کا خمےازہ بھگتنا پڑسکتا ہے ۔