انڈیا میں آنے والے حالیہ طوفان اتنے تباہ کن کیوں؟

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 05-May-2018

انڈیا میں حکام نے کہا ہے کہ حالیہ طوفان گردوباد کے اتنے مہلک ہونے کی وجہ ان کے آنے کا وقت تھا کیونکہ طوفان کے وقت لوگ اپنے گھروں میں سو رہے تھے۔

125 ہلاکتوں میں سے زیادہ تر اموات عمارتوں اور دوسری تعمیرات کے گرنے سے ہوئی ہیں۔

لیکن محکمۂ موسمیات نے تباہ کن طوفان کے بارے میں یہ بات بھی کہی ہے کہ ہوا کا نیچے کی طرف شدید دباؤ تھا جسے ‘ڈاؤن برسٹ’ کہا جاتا ہے۔

ہوا افقی کے بجائے عمودی تھی اور اس لیے اس کے عمارتوں میں پر زیادہ تباہ کن اثرات مرتب ہوئے اور نتیجتاً زیادہ اموات ہوئيں۔

بہت زیادہ درجۂ حرارت کے بعد یہ طوفان آيا
سرحد پار پاکستان میں مقامی میڈیا کے مطابق نواب شاہ شہر میں 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ درجۂ حرارت ریکارڈ کیا گيا جو کہ اپریل کے مہینے میں ایک ریکارڈ ہے

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زیادہ درجۂ حرارت کا شدید قسم کے طوفان کی آمد میں اہم کردار ہوتا ہے جو کہ انڈیا کے شمال مغربی علاقے میں پیدا ہوا۔

لیکن یہ جب پنجاب اور اترپردیش اور مزید مشرق کی جانب پہنچا تو یہ صرف طوفان گردوباد نہ رہا بلکہ آسمانی بجلی اور تیز بارش والا طوفان بن گيا۔

یہ بھی پڑھیے

٭ انڈیا: آندھی سے 125 ہلاک، مزید طوفانوں کی پیشن گوئی

٭ تاج محل کے دو مینار منہدم ہو گئے

موسمیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ خلیج بنگال سے اٹھنے والی ہوا نے فضا میں نمی بکھیر رکھی تھی جو کہ مغرب سے اٹھنے والی تباہ کن ہوا سے مل گئی۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے طوفان کے لیے زیادہ درجۂ حرارت، نمی اور فضا میں ہلچل موزوں ترین مرکب ہوتے ہیں۔

انڈیا کے محکمۂ موسمیات نے بتایا ہے کہ گذشتہ 20 سال میں اس طوفان سے سب سے زیادہ تباہی ہوئی ہے

انھوں نے مزید خراب موسم کا انتباہ بھی جاری کیا ہے اور کہا کہ آنے والے چند دنوں میں آسمانی بجلی اور طوفانی بارشیں آ سکتی ہیں۔

یہ شدید گردوباد اور بجلی بارش والا طوفان اس وقت آیا ہے جب انڈیا کی کئی ریاستوں میں تیزی سے ریگستان کے بڑھنے کے عمل پر تشویش ظاہر کی جا رہی تھی۔

وزیر ماحولیات کا کہنا ہے کہ ملک کی ایک چوتھائی زمین ریگستان ہوتی جا رہی ہے جبکہ ماہرین کا خیال ہے کہ اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں۔

زیادہ ریگستان ہونے کا مطلب زیادہ تباہ کن اور شدید طوفان ہیں۔

ماحولیات کے سائنسدانوں نے پیش گوئی کی ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے سبب جنوبی ایشیا کے اس خطے میں قحط سالی مزید شدید ہو جائے گی۔

اور اس کی وجہ سے حالیہ طوفان گرودباد جیسے طوفان جلدی جلدی اور بار بار آئيں گے