ایران نے شام سے حملہ کیا تو یہ شامی صدر اور ان کی حکومت کا اختتام ہوگا: اسرائیلی وزیر

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 08-May-2018

اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ کے وزیر کا کہنا ہے کہ اگر شامی صدر بشارالاسد نے ایران کو شام سے اسرائیل پر حملہ کرنے کی اجازت دی تو وہ ان کا تختہ الٹ دیں گے۔

یووال سٹائنٹز نے خبرادار کیا کہ اگر حملہ ہوتا ہے تو صدر بشار الاسد کو ’معلوم ہونا چاہیے کہ یہ ان کا اور ان کی حکومت کا اختتام ہوگا۔‘

ان کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب ایسی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ اسرائیل حکام ایران یا اس کے حمایتیوں کی جانب سے میزائیل حملوں کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔

دوسری جانب ایران پہلے ہی شام میں اس کی تنصیبات پر فضائی حملوں کا بدلہ لینے کا کہہ چکا ہے۔ ان فضائی حملوں کو اسرائیل کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے۔

اسرائیل نے نہ تو ان حملوں کی تصدیق کی ہے اور نہ انھیں مسترد کیا ہے، لیکن اس نے کہا ہے کہ وہ ’شام میں کسی قسم کی بھی ایرانی فوج کی مورچہ بندی کو روکے گا۔‘

واضح رہے کہ ایران گذشتہ سات سالہ خانہ جنگی کے دوران شام کی مدد کرتا رہا ہے۔ اس نے وہاں سینکڑوں فوجی مشیروں کے ساتھ ساتھ ہزاروں ملیشیا بھی تعینات کیے ہیں۔

پیر کو ایک اسرائیلی اخبار کو دیے انٹرویو میں یووال سٹائنٹز نے کہا کہ ’اسرائیل نے بشار الاسد کی جانب سے ہمارے اور اپنے لوگوں کے خلاف جرائم کے باوجود اسرائیل نے تاحال تنازع میں مداخلت نہیں کی ہے۔‘

تاہم توانائی کے وزیر نے خبرادار کیا کہ ’اگر اسد نے شام میں فوجی اڈہ بنانے اور ہم پر حملہ کرنے کی ایران کو اجازت دی تو انھیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہ ان کا اور ان کی حکومت کا خاتمہ ہوگا اور وہ مزید شام کے حکمران نہیں رہیں گے۔‘

بی بی سی کے مشرق وسطی کے تجزیہ کار ایلن جانسن نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر کی یہ تنبیہ اس بات کو واٰضح کرنا ہے کہ اسرائیل شام کی سرزمین پر سے اس پر ہونے والے کسی بھی ایرانی حملے کے لیے صدر بشارالاسد کو ذمہ دار ٹھرائے گا