بھائی کی سالی سے نہیں ہو پائی شادی، تو مرنے کے لئے بارڈر پار کر گیا پاکستانی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 31-May-2018

ہندوستان پاکستان کی سرحد پر ایک ایسا حیران کن معاملہ پیش آیا ہے۔ یہاں ایک محبوب اپنی محبوبہ سے شادی نہ کر پایا ، تو مرنے کے لئے ہندوستان کی سرحد پار کر گیا ، تاہم بی ایس ایف کے جوانوں نے اسے پکڑ لیا ہے ۔

قابل ذکر ہے کہ نوجوان کی شناخت محمد آصف 32 سالہ کے طور پر ہوئی  ہے۔ خبر کے مطابق وہ اپنے بھائی کی سالی سے محبت کرتا ہے اور شادی کرنا چاہتا ہے ۔لیکن گھر والے اس رشتہ کے خلاف تھے ۔ ایسے میں ا س نے اپنی جان دینے کی سوچی ۔ آصف سرحد پار کر کے ہندوستان آگیا ۔ تاکہ بی ایس ایف کی گولی سے اس کی موت ہو جائے ۔ حالانکہ بی ایس ایف کی 118 بٹالئن نے پیر کو اسے موباکو چوکی کے پاس سے پکڑا ۔ بعد میں اسے ممدوٹ پولیس کے حوالہ کر دیا گیا۔

مذکورہ خبر بدھ کے روز بی ایس ایف کے افسر نے دی ۔ پوچھ گچھ میں آصف نے سکیورٹی اہلکاروں کو بتایا کہ وہ ہندوستانی سرحد کی جانب  اس امید سے چلا رہا تھا کہ بی ایس ایف کی گولی سے اس کی موت ہو جائےگی اور سارا معاملہ ختم ہو جائےگا۔ آصف نے کہا کہ کہ وہ خود کو پھانسی لگانا چاہتا ہے ، لیکن اس نے یہ فیصلہ ٹال دیا ، کیوں کہ رمضان کے مبارک ماہ میں یہ کام اچھا نہیں ہوتا ۔

پاکستان میں واقع جلوکے گاوں کا باشندہ آصف اپنے بڑے بھائی اطیر ار رحمان کی سالی سے محبت کرتا تھا۔ آصف اس سے قبل پہلے بھی دو بار اپنی جان دینے کی کوشش کر چکا ہے ۔ کیوں کہ ا س کے خاندان والے دونوں کی شادی کے لئے تیار نہیں ہیں۔ آصف کے مطابق ، دونوں کے گھر والے اس شادی کے لئے ما ن نہیں رہے ۔ اس نے کہا کہ دونوں ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں اور شادی کرنا چاہتے ہیں ، لیکن لڑکی کو کسی اور سے شادی کرنے کے لئے مجبور کیا تھا۔ لیکن چھ وقت بعد لڑکی کا طلاق بھی ہو گیا ۔ اس کے بعد پھر اس نے گھر والوں سے کہا کہ وہ لڑکی سے شادی کرا دے ، لیکن وہ تب بھی نہیں مانے ۔جس کے بعد اس نے اپنی جان دینے کی سوچی ۔

ممدوسٹ پولیس کے چوکی کے ایس ایچ او رسپال سنگھ نے کہاکہ آصف ایک اچھے خاندان سے تعلق رکھتا ہے اور اس کے پاس تقریباََ 25 ایکڑ کی زمین ہے ۔ اس نے 12ویں درجہ کے امتحانات بھی پاس کئے ہوئے ہیں ۔واضح رہے کہ آصف ہندوستان پاسپورٹ ایکٹ اور فارنرس ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے ۔