بی جے پی کو ووٹ کیوں نہ دیا جائے؟ سدارامیا نے ٹوئیٹ کرکے بیان کیں یہ پانچ وجوہات

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 07-May-2018

لورو: وزیراعظم نریندر مودی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کرناٹک کے وزیراعلی سدارامیا نے کہا ہے کہ کرناٹک کے رائے دہندے وزیراعظم کی مسائل سے عاری لفاظی پر مبنی تقاریر سے الجھن کا شکار ہوگئے ہیں

سدارامیا نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اپنی لفاظی سے پُر تقاریر کے ذریعہ کرناٹک کے رائے دہندوں کو الجھن سے دوچار کر رہے ہیں ۔انہوں نے ایک اور ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقابلہ مودی سے نہیں ہے بلکہ یدی یورپا سے ہے۔انہوں نے ایک ہی پلیٹ فارم سے مختلف مسائل پر کھلے مباحث کا یدی یورپا کو چیلنج کیا ۔کیا وہ قبول کریں گے؟مودی کا بھی استقبال ہے؟انہوں نے کہا کہ یدی یورپا ،پانچ وجوہات بتائیں کہ ان کوووٹ کیوں دیا جائے؟مسٹر رامیا نے اپنی پانچ وجوہات بیان کیں

انہوں نے کہا کہ شواہد کو مباحث کے دوران فراہم کیاجائے گااور اس کو عوام کے سامنے رکھا جائے گا۔پہلی وجہ۔بی جے پی نے ریاست کرناٹک کی تاریخ میں 2008سے 2013تک سب سے زیادہ رشوت خوری کی حکومت چلائی۔ان کا ایک وزیراعلی اور پانچ وزرا جیل گئے ۔

رامیا نے دوسری وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے پانچ سال میں تین وزرائے اعلی کے ساتھ غیر مستحکم حکومت چلائی۔ارکان اسمبلی کو آپریشن کملا کے تحت خریدا اور فروخت کیا گیا۔ان کو ایک ریزاٹ سے دوسرے ریزاٹ منتقل کیا گیا۔بیشتر سروے دکھارہے ہیں کہ بی جے پی کو حکومت بنانے کے لئے درکار نشستوں سے کافی کم نشستیں حاصل ہوں گی ۔آیا ریاست اسی طرح کی صورتحال پر واپس آئے گی؟تیسرے وجہ بتاتے ہوئے سدارمیا نے کہا کہ بی جے پی ، آزادی کا کوئی احترام نہیں کرتی ۔زندگی گزارنے کی آزادی جیسا کہ عوام چاہتے ہیں۔

برسراقتدار آنے کے بعد وہ ڈریس کوڈ نافذ کرتے ہیں،فوڈ کوڈ نافذ کرتے ہیں اور آپ جس چیز سے محبت کرتے ہیں، اس پرکوڈ لگادیتے ہیں۔اس کے علاوہ وہ کنڑ پر ہندی کو عائد کردیں گے۔چوتھی وجہ بتاتے ہوئے رامیا نے کہا کہ بی جے پی امن کے لئے پابند عہد نہیں ہے۔اگر وہ برسراقتدار آگئے تو وہ سڑکوں پر غیر سماجی عناصر کو چھوڑ دیں گے۔چرچ پر حملے،پب پر حملے دوبارہ ہوں گے۔گاو رکھشک بھی سڑکوں پر آجائیں گے۔یہ نہ ہی زندگی اور نہ ہی تجارت کے لئے بہتر ہے۔

انہوں نے پانچویں وجہ بیان کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی جو وعدے کرتی ہے وہ پورے نہیں کرتی۔مرکز میں اس نے ہر کسی کے لئے 15لاکھ روپئے، ملازمتیں اور معاشی ترقی کے وعدے کئے تھے۔ انہوں نے معیشت کو برباد کردیا اور اس کی ترقی کو ہلاک کردیا۔وہ مخالف کسان،مخالف خواتین ،مخالف نوجوان ، مخالف دلت،مخالف اقلتیں اور مخالف تجارت ہیں