خود کو وزیراعظم قرار دینا، تکبر کو ساتویں آسمان پر پہنچانے کے مترادف: نریندر مودی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 09-May-2018

کولار۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ گزشتہ روز راہل گاندھی نے 2019میں خود کے وزیراعظم ہونے کا اعلان کردیا۔ کیا یہ اس بات کو ظاہر نہیں کرتا ہے کہ ان کا تکبر ساتویں آسما ن پر پہنچ گیا ہے؟خود کو وزیراعظم کے طورپر قراردینا تکبر کی علامت نہیں ہے؟ مودی نے کرناٹک کے انتخابات کے موقع پر کولا ر میں بی جے پی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سونے کا چمچہ لے کر پیدا ہونے والوں کو چاہئے کہ وہ کیمرہ لے کر غریب کے پاس جائیں اور دیکھیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔ انہیں یہ بھی نہیں پتہ کہ غریب بیت الخلا کے بغیر کیسے گزارا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مودی صرف امیر لوگوں کے لئے کام کرتا ہے ۔ میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ بیت الخلا بنانے کا کام امیرلوگوں کے لئے کیا جارہا ہے؟

انہوں نے کہا کہ یہ ایک موزوں وقت ہے۔ عوام کانگریس کے بجائے نتائج دینے والوں کوووٹ دیں ۔کرناٹک کو چاہئے کہ وہ نامدار کو مستردکردیں اور کامدار کو ووٹ دیں۔ یہ انتخابات کامیابی یا شکست تک محدود نہیں ہیں بلکہ یہ کرناٹک کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔کانگریس نے کرناٹک کے عوام کے جذبات سے انصاف نہیں کیا ہے۔ کرناٹک سے کانگریس کو ہٹانے کا یہ موزوں وقت ہے۔

انہوں نے کانگریس کو انگریزی کے ہندسہ’سی‘کے چھ الفاظ کانگریس کلچر ،کمیونلزم(فرقہ واریت)،کارٹیلزم(نسل پرستی)،کرائم(جرم)،کرپشن(رشوت خوری)اورکنٹراکٹ (معاہدہ)سے تعبیر کیا اور کہا کہ یہ چھ الفاظ دستور کو برباد کر رہے ہیں۔ یہ جمہوریت کے حقیقی جذبہ کو متاثر کر رہے ہیں۔ کانگریس کی  یہ سوچ رہی ہے کہ وہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی ۔کرپشن کے طریقہ کار کے لئے اس نے کئی معاہدے کئے ہیں۔

مودی نے کہا کہ منموہن سنگھ وزیراعظم تھے تاہم ریموٹ کنٹرول دس جن پتھ کے پاس تھا۔سونیا گاندھی شو چلا رہی تھیں۔ آپ نے ہمیں ووٹ دیا ۔ہمارا بھی ریموٹ کنٹرول ہے اور یہ ریموٹ کنٹرول 125کروڑ عوام کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کو برخواست کرنے کے لئے بڑی بڑی میٹنگس ہوئیں ۔ کس طرح ان میٹنگس میں شرکت کرنے والے لیڈروں نے اچانک اعلان کردیا کہ نامدار وزیراعظم ہوں گے۔ کانگریس صرف ڈیل میں ہی دلچسپی رکھتی ہے ۔ یہ بات میں نہیں بلکہ کانگریس کے ایم پی موئیلی نے کہا تھا۔