رمضان 2018: سحری یا افطار میں ذیابیطس کے مریض بالکل نہ کھائیں یہ چیزیں

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 28-May-2018

رمضان کے دوران جو ذیابیطس / شوگر کے مریض روزے رکھتے ہیں انہیں سنگین صحت مسائل پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ذیابیطس کے باوجود اگر آپ رمضان کے روزے رکھنا چاہتے ہیں تو اس سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا بیحد ضروری ہے۔ “

ذیابیطس ایسی صورت حال ہے جب انسولین ہارمون کی کمی کی وجہ سے خون میں شوگر زیادہ مقدار میں ہو جاتی ہے یا جسم کی خلیات کے خون میں شوگر کی جمع کرنے کے لئے مزاحمت کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ رمضان کے دوران روزے رکھنے سے ڈی ہائیڈریشن سے لے کر خون میں شوگر کی سطح میں تیزی سے اتار چڑھاو ہو سکتا ہے۔

وائٹ بریڈ- جس کھانے میں اسٹارچ پایا جائے، ذیابیطس کے مریض کو اس سے بچنا چاہئے۔  وہائٹ بریڈ، وہائٹ فلور پاستا جیسی چیزوں میں اسٹارچ پایا جاتا ہے۔  ان چیزوں میں کاربوہائیڈریٹ پایا جاتا ہے جس سے شوگر کا لیول بڑھتا ہے۔

دودھ ۔ دودھ یا فول۔ فیٹ دودھ کی مصنوعات کا بھی انہی کھانوں میں شمار ہوتا ہے جس سے ذیابیطس مریض کو دور ہی رہنا چاہئے۔ ڈیری مصنوعات سے فیٹ اور انسولین لیول بڑھتا ہے جس سے دل کی بیماری ہونے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

وائٹ رائس۔  تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جو روزانہ وائٹ رائس کھاتے ہیں ان میں  ذیابیطس کا خطرہ 27 فی صد بڑھ جاتا ہے۔ اس میں کم معیار کا کاربوہائیڈریٹ ہوتا ہے۔

آلو – جو لوگ ذیابیطس کے شکار ہیں، ان کے لئے روزانہ آلو کھانا انتہائی خطرناک ہے۔ کیونکہ اس میں اسٹارچ موجود ہوتا ہے جو بلڈ گلوکوز لیول بڑھاتا ہے۔ اسے کبھی کبھار ہری سبزیوں کے ساتھ پکا کر کھا سکتے ہیں۔